Paid ad
Breaking NewsEducationتازہ ترین

دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس برائے انار اور انگور اختتام پذیر

ایم این ایس زرعی یونیورسٹی میں دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس برائے انار اور انگور اختتام پذیر۔

اس بین الاقوامی کانفرنس برائے کھجوروں و انار کو کروانے کا بنیادی مقصد کاشتکاروں کو درپیش مسائل کو زرعی ماہرین کی سفارشات کے مطابق حل کرنا تھا۔

کانفرنس کے دوسرے دن انار کے پھل کے متعلق مکمل آگاہی دی گئی۔

یہ بھی پڑھیں۔

دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس برائے کھجور اور انار کا انعقاد

زرعی ماہرین نے بتایا کہ انار کی طبی اور غذائی افادیت کو مد نظر رکھتے ہوئے اسے سپرفوڈ کا درجہ دیا جانا چاہیے، جبکہ اس کی پیداوار کے دوران کچھ مسائل آنے سے انار کی پھل کی فصل متاثر ہوتی ہے۔اس لیے انار کی ایسی اقسام کاشت کرنی چاہیے جو مقامی ہو اور اس کی مارکیٹ ویلیو بھی زیادہ ہو۔

انار کے پھل کا پھٹنا ایک بہت بڑا نقصان دے عمل ہے جس کی وجہ سے انار کے پودے کو مناسب وقت اور مقدار میں پانی نہ لگانا ضروری ہے۔

مزید برآں کیلشیم کی کمی سے یہ پھل مزید پھٹتا ہے اس لیے پانی کو مناسب وقت اور مقدار میں لگانا چاہیے۔

ماہرین نے انار کے پھل کے مسائل کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ بیکٹیریل بلائٹ ایک موذی بیماری ہے جو کہ انار کے پودے اور پھل کو نقصان پہنچاتی ہے زیادہ تر انار کے کاشتکار اس بیماری کو پہچان ہی نہیں پاتے، اور مارکیٹ میں موجود مختلف پھپھوندی کش ادویات سے اس کو کنٹرول کرتے ہیں۔ماہرین نے اس بیماری کے انسداد کے لیے اینٹی بیکٹیریل ادویات کے سپرے کی تجویز دی۔

ماہرین نے انار کے پھل کی بعد از برداشت سنبھال کو بھی بہتر بنانے کی تجویز دی اگر انار کے پھل کو بہتر طریقہ کار سے برداشت کیا جائے ، برداشت کے دوران اس کو نیچے گرنے سے بچایا جائے اور پھل کی گریڈنگ کرکے بہتر پیکنگ میں اس کو مارکیٹ کیا جائے تو کاشتکار انار سے بہتر منافع کما سکتے ہیں۔

کانفرنس کے اختتام پر وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر آصف علی(تمغہ امتیاز) نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ زرعی جامعہ ملتان جدید ریسرچ کے ذریعے انار کے کاشتکاروں کے لئے کام کر رہی ہے۔
کاشتکار خوشحال ہوگا تو معیشت مضبوط ہوگی۔

اس موقع پر زرعی ماہرین پروفیسر ڈاکٹر شفقت سعید،چیئرمین شعبہ ہارٹیکلچر ڈاکٹر تنویر احمد، پروفیسر ڈاکٹراشتیاق احمد رجوانہ،ڈاکٹر سمیع اللہ سمیت دیگر فیکلٹی انار کے کاشتکاروں اور طلباء طالبات موجود تھے۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button