مائیکرو بیالوجی اور جینیٹکس میں پہلی بین الاقوامی کانفرنس اختتام پذیر

ویمن یونیورسٹی میں شعبہ مائیکرو بیالوجی اور جینیٹکس میں پہلی بین الاقوامی کانفرنس کا دوسرا دن کے جاری اعلامیہ میں کہا گیا کہ بائیو ٹیکنالوجی ایک کثیر الشعبہ، جدید فیلڈ ہے۔
وقت کے ساتھ ساتھ بائیو ٹیکنالوجی کے بارے میں عوام کی بیداری میں اضافہ ہوا ہے، اور بہت سے لوگ اب اسے روزگار کا ایک قابل عمل آپشن سمجھتے ہیں۔
مقررین نے مائیکرو بائیولوجی اور ٹیکنالوجی میں ابھرتے ہوئے رجحانات اور پائیدار ترقی میں مالیکیولر جینیٹکس” کے کردار پر روشنی ڈالی۔
یہ بھی پڑھیں ۔
ویمن یونیورسٹی میں مائیکرو بائیولوجی اینڈ جینیٹکس انٹرنیشنل کانفرنس شروع
کانفرنس کے دوسرے روز پروفیسر ڈاکٹر انجم نسیم صابری ،، پروفیسر ڈاکٹر رانی فریال، پروفیسر ڈاکٹر انور حسین (عبدالولی خان یونیورسٹی، مردان)، ڈاکٹر محبوب احمد ، ڈاکٹر سید کاشف نواز (یونیورسٹی آف) ڈاکٹر سمرین حیات (جی سی یو، فیصل آباد) ثمرین سرور (ایچ ایس پی، یو ایس اے) جبکہ بین الاقوامی نمائندہ پروفیسر ڈاکٹر مختار ، پروفیسر ڈاکٹر کشف جنید (یو کے)، ڈاکٹر ارسلان سرور (یو کے) اور ڈاکٹر حنا عثمان نے خطاب کیا، انہوں نے طالبات کو جدید تحقیق رجحانات حاصل کرنے کے لیے پلیٹ فارم فراہم کرنے کے لیے شعبہ کی کوششوں کو سراہا ۔
کانفرنس میں 27 مختلف یونیورسٹیوں کی فیکلٹی اور طالبات نے شرکت کی، 90 تحقیقی مقالے اور 93 اورل اور پوسٹر پریزنٹیشنز تھیں۔
پوسٹر مقابلے میں پہلی پوزیشن تحریم طارق نے حاصل کی ، جبکہ رافعہ سہیل اور کرن ناصر پنجاب یونیورسٹی) نے دوسری اور تیسری پوزیشن حاصل کی۔
کانفرنس کے اختتام پر رجسٹرار پروفیسر ڈاکٹر قمر رباب نے ڈاکٹر عطیہ اقبال فوکل پرسن، ڈاکٹر میمونہ نورین چیف آرگنائزرز اور منتظمین کو شیلڈز دی۔