زرعی یونیورسٹی میں والد کا عالمی دن منایاگیا
ایم این ایس زرعی یونیورسٹی میں ڈائریکٹوریٹ آف پبلک ریلیشنز کے زیراہتمام والد کے عالمی دن کی مناسبت سے سمینار کا انعقاد کیا گیا۔
سیمینار کی صدارت کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر آصف علی(تمغہ امتیاز) نے کہا کہ والد اولاد کے لئے ایک عظیم محافظ ہوتا ہے، جس کی ساری زندگی اس کے خاندان کی بہتری کے لیے گزر جاتی ہے، ماں کی طرح باپ کو بھی اپنی اولاد سے بے پناہ پیار ہوتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اولاد کی تربیت میں باپ کے کردار کو کبھی کم نہیں کیا جا سکتا۔والد اپنی اولاد کی بہتری کے لیے کیا کیا جتن نہیں کرتا مقصد صرف یہی ہوتا ہے کہ اس کی اولاد والدین سے بہتر بنے۔
اس موقع پر ڈاکٹر رشید احمد نے کہا کہ انسان کی زندگی میں کل تین حقوق کی قسمیں ہیں،حقوق اللہ، حقوق النفس اور حقوق العباد۔
حقوق اللہ میں نماز روزہ حج زکوۃ اور عبادات وغیرہ شامل ہیں۔
حقوق النفس میں خود اپنے جسم کی ظاہری حفاظت سے لے کر نفس اور اخلاق کا پورا نظام ہے۔
حقوق العباد میں سب سے پہلا حق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ہے، اس کے بعد ماں باپ اور باقی رشتے آتے ہیں۔
پروفیسر ڈاکٹر مبشر مہدی نے کہا کہ جب ہم باپ بنتے ہیں، اور اس کے بعد بڑھاپے کی دہلیز پر پہنچتے ہیں تو باپ کے دل کا حال جیسے قدرت ہمارے دلوں میں منتقل کر دیتی ہے۔
اولاد باپ کے دل میں اپنے لئے پیار کو کھلی آنکھوں سے دیکھ لے تو اسے یقین محکم ہو جائے کہ دنیا میں باپ سے زیادہ شفقت پیار اور دوستی نبھانے والا کوئی نہیں ہو سکتا۔
ڈاکٹر رانا نعیم طور نے کہا کہ والدین کی دعاؤں میں وہ اثر ہے جو زمانے بھر کی راتوں کی عبادت سے بہتر ہے۔ایک دانشور نے کیا خوب کہا کہ اگر دو فرد پاس بیٹھے ہوں اور ان کے پاس ایک دوسرے سے کہنے کے لیے کوئی بات نہ ہو تو سمجھ جائیں کہ یہ باپ اور بیٹا ہے۔
اس موقع پر پروفیسر ڈاکٹر عمر فاروق،عمران محمود، محمد رفیق فاروقی،ذوالفقار علی تبسم،ڈاکٹر بنیامین رانا،اختر عباس باٹی سمیت دیگر فیکلٹی اسٹاف موجود تھا۔