ایمرسن یونیورسٹی میں فزکس کی انٹرنیشنل کانفرنس شروع ہوگئی
ایمر سن یونیورسٹی ملتان میں پہلی دو روزہ بین انٹر نیشنل فزکس ہوریزن ملٹی ڈسپلنری سائنسز کانفرنس کا آغاز ہو گیا، اس کانفرنس کا مقصد فزکس اور اس سے جڑے کثیر الجہتی شعبوں میں جدید تحقیق اور جدت پر تبادلہ خیال کے لیے دنیا بھر سے ماہرین، محققین، اور طلباء کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کرنا ہے۔
افتتاحی تقریب کے مہمانِ خصوصی ایئر یونیورسٹی ملتان کیمپس کے ڈائریکٹر ڈاکٹر غلام علی تھے، جنہوں نے کانفرنس کا افتتاح کیا۔
افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر عتیق نے طبیعیات کو عالمی مسائل کے حل اور جدت کے فروغ میں کلیدی حیثیت رکھنے والا شعبہ قرار دیتے ہوئے اس کانفرنس کے انعقاد میں ہائیر ایجوکیشن کمیشن پاکستان کے تعاون کا شکریہ ادا کیا۔
رجسٹرار ڈاکٹر محمد فاروق نے کہا کہ یہ کانفرنس ایمرسن یونیورسٹی کے لیے علمی ترقی اور تحقیق کے نئے باب کا آغاز ہے۔
مہمان خصوصی ڈاکٹر غلام علی نے اپنے خطاب میں طبیعیات کے کردار کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ یہ سائنس کائنات کو سمجھنے اور جدید ٹیکنالوجی کے فروغ میں بنیادی اہمیت رکھتی ہے، ایسی کانفرنسز نہ صرف علم کے تبادلے کا ذریعہ ہیں بلکہ عالمی مسائل کے حل کے لیے نئے امکانات بھی پیدا کرتی ہیں۔
کانفرنس کے پہلے دن ڈاکٹر کامران(اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور) نے مصنوعی دودھ کی پیداوار اور اس کے پی ایچ لیول کے اثرات پر گفتگو کی، ڈاکٹر علیم اشرف نے بائیو ٹیکنالوجی اور فرانزک سائنس پر پریزنٹیشن دی، اور ملک شفقت عباس نے ویو فنکشن کے حل اور شروڈنگر تھیوری پر روشنی ڈالی۔
دو روزہ کانفرنس کے دوران پوسٹر پریزنٹیشنز، انٹر ایکٹو سیشنز اور پینل مباحثے شامل ہیں، جن کا مقصد محققین، سائنسدانوں، اور طلباء کے درمیان علمی تبادلہ اور نیٹ ورکنگ کو فروغ دینا ہے۔