Paid ad
Breaking NewsEducationتازہ ترین

زرعی یونیورسٹی میں انٹرنیشنل ورکشاپ کا انعقاد

ایم این ایس زرعی یونیورسٹی نے پاکستان میٹرولوجیکل ڈیپارٹمنٹ اور انٹرنیشنل سینٹر فار انٹیگریٹڈ ماؤنٹین ڈویلپمنٹ کے تعاون سے موسمیاتی تبدیلی کی ایڈوائزری سروسز کے موضوع پر انٹرنیشنل ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا، جس کی صدارت پروفیسر ڈاکٹر آصف علی (تمغہ امتیاز) نے کی۔

انٹرنیشنل ورکشاپ میں مس مندرا سنگھ شریستھا انٹرنیشنل سینٹر فار انٹیگریٹڈ ماؤنٹین ڈویلپمنٹ سے پروگرام کوآرڈینیٹر کلائمیٹ چینج سر وسز،یونیورسٹی آف لیڈز سے مارٹا برونو سورس نے خصوصی شرکت کی۔

ورکشاپ کا بنیادی مقصد موسم اور آب و ہوا کی آگاہی کے سماجی اور اقتصادی فوائد کی نشاندہی کرنا تھا۔

خاص طور پر پنجاب اور سندھ صوبوں میں کپاس اور گندم کے کاشت کاروں پر توجہ مرکوز کرنا جہاں بڑھتا ہوا درجہ حرارت،زیادہ سیلاب اور طویل خشک سالی پیداواری صلاحیت کو خطرے میں ڈال دیتی ہے۔

پروفیسر ڈاکٹر آصف علی نے تمام شرکاء کا خیرمقدم کیا اور موسمیاتی تبدیلی کے مسئلے اور زراعت کے شعبے پر اس کے دیرپا اثرات سے نمٹنے کے لئے جاندار حل ڈھونڈنے پر زور دیا۔

زرعی یونیورسٹی ملتان پہلے سے ہی اس معاملے پر کمیٹی تشکیل دے چکی ہے۔

ورکشاپ کے شرکاء نے مختلف اوقات میں ملک کے مختلف حصوں میں کیے گئے بہت سے منصوبوں کے نتائج کو شیئر کیا، اور اس پر بات چیت کی گئی کہ زرعی مشورے کو مزید موثر بنانے کے لیے کس طرح ڈیزائن کیا جائے، اور ان علاقوں کی نشاندہی کی گئی جہاں کسانوں کو مدد کی ضرورت ہے۔

پاکستان میں موسمیاتی خدمات کو بہتر بنانے کے بارے میں ترقی پسند کسانوں سے رائے حاصل کرنے کے لیے کسان پینل کا ایک خصوصی بحث کا سیشن منعقد کیا گیا۔

ورکشاپ کا اختتام کسانوں کو آب و ہوا اور موسم کے ڈیٹا کی طرف بروقت فراہمی کے لئے تمام بڑے شراکت داروں کے درمیان رابطے کا مضبوط گٹھ جوڑ بنانے کے پختہ عزم کے ساتھ کیا گیا۔

یہ خاص طور پر کسانوں کی رسک مینجمنٹ کی صلاحیتوں میں اضافہ کرے گا جس سے فصل کی پیداوار میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

س موقع پر ڈائریکٹر آئی ایم ڈی عاصمہ جواد ہاشمی، ڈائریکٹر این ڈبلیو ایف سی ظہیر احمد بابر،محمد اسماعیل، دلدار حسین کاظمی،ایڈیشنل سیکرٹری ٹاسک فورس نوید وڑائچ،ڈی جی واٹر مینجمنٹ ساؤتھ پنجاب، ڈائریکٹر ایگریکلچر ایکسٹینشن شہزاد صابر، پروفیسر ڈاکٹر عرفان احمد بیگ،پروفیسر ڈاکٹر اشفاق سمیت کسانوں کی کثیر تعداد موجود تھی۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button