بین الااقوامی صوفی کانفرنس کی اختتامی تقریب

بہاء الدین زکریا یونیورسٹی میں منعقدہ دو روزہ بین الاقوامی صوفی کانفرنس کی اختتامی تقریب منعقد ہوئی، جس میں علمی و فکری شخصیات نے شرکت کی۔
مقررین نے تصوف، سماجی علوم، اور جدید تعلیمی رجحانات پر روشنی ڈالی۔پروفیسر ڈاکٹر قبلہ ایاز نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بدقسمتی سے علم کو محض پیسہ کمانے کا ذریعہ بنا دیا گیا ہے۔
انہوں نے مصنوعی ذہانت (AI) کے بڑھتے ہوئے رجحان پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس کے فوائد کے باوجود “depersonalisation” کا سامنا ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مستقبل میں تصوف اور علومِ اسلامیات کی اہمیت مزید بڑھ جائے گی۔
معروف دانشور خورشید ندیم نے کہا کہ علم اور تزکیہ کے لیے ایک مرکزِ کشش کی ضرورت ہے، اور وہ مرکز سیرت النبی ﷺ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ انسانی نفس کی تربیت کے لیے علم کا تزکیہ ضروری ہے۔
وائس چانسلر بہاء الدین زکریا یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر محمد زبیر اقبال نے اپنے خطاب میں کہا کہ تعلیم اور تربیت کو الگ نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ طلباء کے مسائل کے فوری حل کے لیے اسٹوڈنٹ سہولت مرکز قائم کیا گیا ہے۔
اختتامی تقریب میں پروفیسر ڈاکٹر عبد القدوس صہیب نے تمام مہمانوں اور شرکاء کا شکریہ ادا کیا، جبکہ پروفیسر ڈاکٹر الطاف حسین لنگڑیال کی دعا کے ساتھ کانفرنس کا اختتام ہوا۔