Paid ad
Breaking NewsEducationتازہ ترین

ویمن یونیورسٹی ملتان : خواتین کے عالمی دن کے سلسلے میں تقریب کا انعقاد

ترجمان کے مطابق ویمن یونیورسٹی میں ویمن ڈے کے سلسلے میں تقریب منعقد ہوئی جس کی مہمان خصوصی پرو وائس چانسلر ڈاکٹر کلثوم پراچہ تھیں، محکمہ ویمن ڈویلپمنٹ پنجاب، ڈائریکٹر سٹوڈنٹس ویمن یونیورسٹی ملتان، ویمن ڈیویلپمنٹ سنٹر، کیرئر ڈویلپمنٹ سنٹر اور شعبہ اسلامیات کے زیر اہتمام ہونےوالی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پرو وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر کلثوم پراچہ کا کہنا تھا کہ ورکنگ خواتین صرف دفاتر میں کام کرنے والی خواتین نہیں بلکہ گھروں میں کام کرنے والی خواتین بھی ورکنگ ویمن کہلانے کی حقدار ہیں۔

خواتین بیک وقت کئی محاذوں پر کام کر رہی ہوتی ہیں، اور ان کی خدمات کو تسلیم کرنا اور ان کی حوصلہ افزائی کرنا ضروری ہے، عورت کو ایک بلند مرتبہ انسان کی حیثیت سے دیکھا جانا چاہئے تاکہ معلوم ہو کہ اس کے حقوق کیا ہیں اور اس کی آزادی کیا ہے؟

عورت کو ایسی مخلوق کے طور پر دیکھا جانا چاہئے جو بلند انسانوں کی پرورش کرکے معاشرے کی فلاح و بہبود اور سعادت و کامرانی کی راہ ہموار کر سکتی ہے، تب اندازہ ہوگا کہ عورت کے حقوق کیا ہیں اور اس کی آزادی کیسی ہونا چاہئے عورت اور معاشرے میں اس کے ساتھ ہونے والے برتاؤ کا موضوع قدیم ایام سے ہی مختلف معاشروں اور تہذیبوں میں زیر بحث رہا ہے۔

دنیا کی آدھی آبادی عورتوں پر مشتمل ہے، دنیا میں انسانی زندگی کا دار و مدار جتنا مردوں پر ہے اتنا ہے عورتوں پر بھی ہے، حجاب کا مطلب عورت کو سب سے الگ تھلگ کر دینا نہیں ہے، اگر حجاب کے سلسلے میں کسی کا یہ نظریہ اور تصور ہے تو یہ سراسر غلط نظریہ ہے۔ حجاب تو در حقیقت معاشرے میں مرد اور عورت کو ضرورت سے زیادہ اختلاط سے روکنا ہے، ضرورت سے زیادہ قربت معاشرے، مرد اور عورت دونوں بالخصوص عورت کے لئے تباہ کن نتائج کی حامل ہوتی ہے۔

اسلامی معاشرے میں مرد و زن کے لئے میدان کھلا ہوا ہے۔ اس کا ثبوت اور دلیل وہ اسلامی تعلیمات ہیں جو اس سلسلے میں موجود ہیں اور وہ اسلامی احکامات ہیں جو مرد اور عورت دونوں کے لئے یکساں طور پر سماجی ذمہ داریوں کا تعین کرتے ہیں۔

یہ تو پیغمبر اسلام کا ارشاد گرامی ہے کہ جو شخص شب و روز گزارے اور مسلمانوں کے امور کی فکر میں نہ رہے وہ مسلمان نہیں ہے) یہ صرف مردوں سے مخصوص نہیں ہے، عورتوں کے لئے بھی ضروری ہے کہ مسلمانوں کے امور، اسلامی معاشرے کے مسائل اور عالم اسلامی کے معاملات بلکہ پوری دنیا میں پیش آنے والی مشکلات کے سلسلے میں اپنے فریضے کا احساس کریں اور اس کے لئے اقدام کریں، کیونکہ یہ اسلامی فریضہ ہے۔

حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی ذات گرامی، جو بچپن میں اور مدینہ منورہ کی جانب پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی ہجرت کے بعد مدینے میں اپنے والد کو پیش آنے والے تمام معاملات میں، اپنا کردار ادا کرتی ہوئی نظر آتی ہے، ایک نمونہ ہے جو اسلامی نظام میں عورت کے کردار اور فرائض کو ظاہر کرتا ہے، جس کی پیروی کرنا تمام مسلم خواتین پر فرض ہے۔

مدیحہ منیر کا کہنا تھا کہ محکمہ ترقی خواتین کے دو اہم منصوبے، ورکنگ ویمن ہاسٹلز اور ڈے کیئر سینٹرز، خواتین کو سہولیات فراہم کرنے کے لیے اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے ڈے کیئر منصوبے کے لیے ایک ارب روپے مختص کیے ہیں، جس کے تحت پنجاب بھر میں مزید 600 ڈے کیئر سینٹرز قائم کیے جائیں گے، جبکہ اب تک 500 سینٹرز پہلے ہی قائم کیے جا چکے ہیں خواتین کے حقوق اور پاسداری کے لیے عملی کاوشوں کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا۔

تقریب میں خواتین کے حقوق اور نوکری پیشہ خواتین کے تحفظ کے قوانین بارے میں آگاہی دی گئی۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button