Paid ad
Breaking NewsEducationتازہ ترین

آئیوڈین کی کمی سے پیدا ہونے والی بیماریوں کے تدارک کے عالمی دن کی مناسبت سے سیمینار کا انعقاد

ایم این ایس زرعی یونیورسٹی میں ڈیپارٹمنٹ آف ہیومن نیوٹریشن اینڈ ڈائٹیٹکس اور نیوٹریشن انٹرنیشنل کے تعاون سے آئیوڈین کی کمی سے پیدا ہونے والی بیماریوں کے تدارک کے عالمی دن کی مناسبت سے سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔

اس موقع پر وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر آصف علی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خوراک اچھی ہوگی تو آپ صحت مند رہیں گے اگر خوراک اچھی نہیں تو آپ کو میڈیسن کا اثر بھی نہیں ہوگا۔ ہمیں خوراک ایسی استعمال کرنی چاہیے جس میں آئیوڈین کی مقدار موجود ہو۔انسان اگر خوش رہتا ہے تو بہت سی بیماریوں سے محفوظ رہ سکتا ہے۔

جنوبی پنجاب کے صوبائی پروگرام مینیجر احتشام الحق طارق نے اپنے لیکچر میں آیوڈین کی کمی کی وجوہات پر روشنی ڈالی۔کہا کہ اس مرض میں مبتلا انسان کم ذہنی صلاحیت،ذہنی معذوری، مردہ بچے کی پیدائش، خود بخود اسقاط حمل، بولنے اور سماعت کی کمزوری اور نشونما میں کمی جیسے امراض میں مبتلا ہو سکتا ہے۔

وفاقی محتسب ادارہ کے ریجنل کوارڈینیٹر نے اپنے خطاب میں کہا کہ آئیوڈین کی کمی کے تدارک کے لیے صرف سرکاری اقدامات ہی نہیں بلکہ طلبہ کی تعلیمی اداروں اور عوامی سطح پر مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ قومی سطح پر آگاہی مہم سکولوں اور یونیورسٹیوں میں تعلیمی سرگرمیوں کے ذریعے نوجوان نسل، صحت و تعلیم کے مستقبل سے آگاہ کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔

پنجاب فوڈ اتھارٹی ملتان کے نمائندوں نے شرکاء کو عوام کے لیے آئیوڈین والے نمک کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا۔

سیمینار کے آخر پر پروفیسر ڈاکٹر عمر فاروق نے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ایک اندازے کے مطابق پاکستان میں 5 کروڑ افراد آئیوڈین کی کمی کا شکار ہیں اور 5 سال سے کم عمر بچوں میں یہ شرح 57 فیصد پائی جاتی ہے۔

اس موقع پر ڈاکٹر محمد شہباز،ڈاکٹر عمبرین ناز ،ڈاکٹر شبیر احمد، ڈاکٹر نگہت رضا، ڈاکٹر سبط عباس، ڈاکٹر ندا فردوس، محمد عثمان، انعم لیلہ، مصباح شریف،انعم اسحاق سمیت دیگر فیکلٹی اور طلباء و طالبات کی کثیر تعداد موجود تھی۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button