Paid ad
Breaking NewsEducationتازہ ترین

اسلامی جمعیت طلباء کا ایجوکیشنل ڈائیلاگ

اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان کے زیر اہتمام طلبہ مسائل ، تعلیمی نظام اور تعلیمی مسائل کو اجاگر کرنے اور ان کی بہتری کیلئے نیشنل ایجوکیشنل ڈائیلاگ کا اانعقاد کیا گیا، جس میں لیاقت بلوچ ، پروفیسر ابراہیم، اسد علی قریشی قائم مقام ناظم اعلیٰ اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان نے خصوصی شرکت کی۔

پاکستان کے تمام مسائل میں سب سے بڑا مسئلہ تعلیم کا مسئلہ ہے، پاکستان نہ تعلیم میں آگے ہے نہ ٹیکنالوجی میں اور نہ ہی تحقیق میں لیکن پاکستان آؤٹ آف چلڈرن کے اعتبار سے دوسرا بڑا ملک ہے۔

پاکستان ہیومن ڈویلپمنٹ انڈیکس کے مطابق جنوبی ایشیاء میں سب سے آخر پر ہے ۔

پاکستان میں تعلیم کا حصول مشکل سے مشکل بنا دیا گیا، پاکستان کی ترقی تعلیم سے ہوگی لیکن تعلیم کو عام کرنے اور طلبہ کو سہولیات دینے کی بجائے حکمران تعلیمی بجٹ میں کٹ لگا کر تعلیم کے دروازے عام آدمی کے لیے بند کر رہی ہے۔

ان خیالات کا اظہار اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان کے زیراہتمام منعقدہ نیشنل ایجوکیشنل ڈائیلاگ کے موقع پر مقررین نے گفتگو میں کیا۔

انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کی پالیسی تعلیم دشمن بنی ہوئے ہے آئے روز تعلیم دشمن پالیسیاں بنائی جارہی ہیں ، حکمران ہوش کے ناخن لیں طلبہ اس ملک و قوم کا سرمایہ ہیں ،ان کا تعلیمی نظام اس طرح روندا نہ جائے اس طرح تعلیم کا قتل عام بند کیا جائے۔

38 سال قبل اس وقت کے آمر فوجی ضیاء الحق نے طلبہ یونین پر پابندی لگائی۔ طلبہ کو ان کے آئینی اور جمہوری حق سے محروم رکھا جا رہا ہے۔

طلبہ یونین کی بحالی سے تعلیمی اداروں کا ماحول پہلے سے بہتر ہوگا، تعلیمی اداروں میں آئے دن لڑائی جگھڑے کے واقعات رونماء ہوتے ہیں ان میں بہت حد تک بہتر ہو گی، اور ان فسادات کو روکا جائے گا۔

اسلامی جمعیت طلبہ نے 6 نکاتی مطالبات پیش کر دیے۔

نظامِ تعلیم کو اسلامی نکتہ نظر سے مرتب کیا جائے، اور پورے ملک کے تمام تعلیمی اداروں میں یکساں نصاب،قومی زبان اردو اور ایک نظام جاری کیا جائے،۔

تمام سیاسی مفادات سے بالاتر ہوکر ایک طویل المیعاد تعلیمی پالیسی ترتیب دی جائے۔

طلبہ یونین کو بحال کرتے ہوئے انتخابات کا انعقاد کیا جائے، اور طلبہ سرگرمیوں کیلئے بجٹ مختص کیا جائے۔

تعلیم کو GDP کا ٪7 شئیر دیا جائے۔

تعلیمی اداروں میں کرپشن،اقربا پروری اور بد انتظامی پر قابو پانے کیلئے میکانزم بنایا جائے، اکیڈمیا کو انڈسٹری کیساتھ منسلک کیا جائے، ایچ ای سی کے جاری 144 ڈویلپمنٹ پراجیکٹس کی تکمیل کی جائے۔

سعد سعید معاون معتمد عام اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان، صادق رحیم، حسن بلال ہاشمی، مہران رؤف، علی عبداللہ اصغر اور بلال جمیل بھی شریک تھے۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button