Paid ad
Breaking NewsEducationتازہ ترین

اسلامی جمعیت طلباء نے تعلیمی بجٹ بڑھانے کامطالبہ کردیا

ناظم اسلامی جمعیت طلبہ پنجاب جنوبی ثوبان شرجیل نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں تعلیم حکمرانوں کی ترجیح میں شامل نہیں ہے۔

صوبائی بجٹ اس افسوسناک رویے اور پالیسی کا عکس ہے۔ تعلیمی بجٹ میں اضافے کی بجائے مسلسل کمی ہوتی جارہی ہے۔ بجٹ میں کٹوتیوں سے جامعات کے مالی بوجھ میں اضافہ ہوا ہے۔

ایچ ای سی کے بجٹ میں اضافہ نہ کرنے سے جامعات مزید مالی بحران کا شکار ہونگی۔ جامعات کی گرانٹ میں کمی کا نتیجہ فیسوں میں بے تحاشا اضافے کی صورت میں نکلا ہے، جس کی وجہ سے طلبہ و طالبات شدید مشکلات کا شکار ہوئے ہیں۔

متوسط طبقے کے طالب علموں کے لیے اپنا تعلیمی سلسلہ برقرار رکھنا مشکل ہو گیا ہے۔ 2022-23 سال کیلئے تعلیمی بجٹ 485 ارب 26 کروڑ مختص کیا گیا جو کہ تعلیمی سلسلہ کو جاری رکھنے کے لیے انتہائی کم ہے۔

اسی طرح ایچ ای سی کا گزشتہ ترقیاتی بجٹ 15 ارب روپے تھا جس میں موجودہ حکومت نے کٹ لگا کر 13 ارب 50 کروڑ مختص کیا گیا۔

ایچ ای سی نے گزشتہ سال بھی ٹوٹل ترقیاتی بجٹ میں سے ترمیمی بجٹ کا 150 ارب روپے ڈیمانڈ کیا، لیکن حکومت کی ہٹ دہرمی سے ایچ ای سی کو صرف 13 ارب روپے دے جو کہ تعلیمی بجٹ کے لیے بہت ہی کم ہے۔

138 جامعات اور 92 کمپسز کے لیے صرف 13 ارب روپے کا بجٹ انتہائی کم ہے۔ پچھلے سال حکومت نے سات یونیورسٹیز بنانے کا وعدہ کیا تھا لیکن موجودہ بجٹ میں اس کا کوئی ذکر نہیں۔

لیپ ٹاپ سکیم کا اجراء خوش آئندہ ہے جو کہ جمعیت کا دیرینہ مطالبہ تھا۔

گیلپ سروے نے اس کی تصدیق کی ہے، پاکستان ہیومن ڈیویلمپنٹ انڈکس کے مطابق جنوبی ایشیاءمیں صرف افغانستان سے اوپر ہے۔ جبکہ 22.8 ملین بچے سکول کی بنیادی سہولت سے محروم ہیں جو کہ 5 سے 16 سال تک کی آبادی کا 44 فیصد بنتا ہے۔

ثوبان شرجیل نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ قوم کے مستقبل کے ساتھ سخت نا انصافی اور حکومتی ترجیحات پر سوالیہ نشان ہے۔ ناظم اسلامی جمعیت طلبہ پنجاب جنوبی نے مطالبہ کیا کہ ایچ ای سی کیلئے 4 فیصد بجٹ مختص کیا جائے تاکہ جامعات کو مالی بحران سے نکالا جا سکے۔

انھوں نے کہا کہ اس سے طلبہ و طالبات کو ریلیف ملے گا۔ فیسوں میں 50 فیصد کمی کی جائے، سکالرشپس کا اجرا کیا جائے، جنوبی پنجاب میں نئی یونیورسٹیز کا قیام کیا جائے۔ انھوں نے یونیورسٹیز میں ہاسٹلز اور ٹرانسپورٹ سمیت دیگر سہولیات بہتر بنانے کا مطالبہ بھی کیا۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button