Paid ad
Breaking NewsEducationتازہ ترین

ملکی و غیر ملکی سطح پر سانحہ مشرقی پاکستان کے بیانیہ کو بگاڑ کر پیش کیا گیا: جاوید جبار

سابق وزیراطلاعات و سینیٹر جاوید جبار نے کہاہے کہ سانحہ مشرقی پاکستان کے حقائق سے نوجوان نسل کو بخوبی آگاہ ہونا چاہیے ۔

بہاء الدین زکریایونیورسٹی ملتان میں شعبہ ہسٹری کے زیراہتمام تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا مزید کہنا تھا کہ پچاس سا ل سے ملکی و غیر ملکی سطح پر سانحہ مشرقی پاکستان کے بیانیہ کو جس طرح بگاڑ کر پیش کیا گیا ہے حقائق اس کے برعکس ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 1971 میں جو سانحہ پیش ہوا تھا وہ ناقابل فراموش ہے ۔

انہوں نے کہاکہ سانحہ مشرقی پاکستان کے حوالے سے بہت سے محقیقین نے کتابیں شائع کی ہیں جنہیں ہر طالب علم کو پڑھنا چاہیے، اور پاکستان کے لخت جگر کی علیحدگی سے آگاہی حاصل کرنی چاہیے۔

انہوں نے کہاکہ بہاء الدین زکریایونیورسٹی شعبہ ہسٹری میں طالب علموں کو ایسٹ و ویسٹ بنگال کے حوالے سے جو ڈاکومنٹری دکھائی گئی ہے ، اس کا مقصد بھی یہی ہے کہ نوجوان نسل قائد اعظم محمد علی جناح ، لیاقت علی خان ، صدر ایوب خان سمیت اہم سربراہان مملکت کی کاوشوں اور قربانیوں سے واقف ہوں، اور اس ضمن میں یہ ایک چھوٹی سی کاوش تھی۔

وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر منصور اکبر کنڈی نے کہاکہ جاوید جبار نے جس لگن اور محنت کے ساتھ سانحہ مشرقی پاکستان کا پیغام عام کرنے کی کوشش کی ہے وہ قابل ستائش ہے۔

انہوں نے کہاکہ یقیناً ایسٹ پاکستان کرائسس کے حوالے سے تیار کی گئی، ڈاکومنٹری طالب علموں کے لیے مشعل راہ ثابت ہوگی۔

انہوں نے مزید کہاکہ تاریخ کے طلباء کے لیے بھی یہ لازم ہے کہ انہیں اپنے ماضی کے حوالے سے مکمل آگاہی حاصل ہونی چاہیے۔

چیئرمین شعبہ تاریخ و مطالعہ تہذیب پروفیسر ڈاکٹرمحمد شفیق بھٹی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ زکریایونیورسٹی جاوید جبار صاحب کی آمد پر ان کی ممنون ہے، اور ان کے خیالات سے جو آگاہی آج حاصل ہوئی ہے وہ اس سے قبل حاصل نہیں ہوئی تھی۔

تقریب کے آخر میں طلباء نے سابق سینیٹر جاوید جبار سے سوالات کا تبادلہ بھی کیا۔

اس موقعہ پر پروفیسر ڈاکٹر محمد شفیق بھٹی نے جاوید جبار اور وائس چانسلر کو کتب کا تحفہ بھی پیش کیا۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button