ملتان کی پہچان، مینگو فیسٹول شروع ہوگیا
ایم این ایس زرعی یونیورسٹی میں دو روزہ مینگو فیسٹیول کا آغاز ہو چکا ہے۔
ایڈیشنل چیف سیکرٹری ساؤتھ پنجاب فواد ہاشم ربانی نے مینگو فیسٹیول کا افتتاح کیا، انہوں نے مینگو فیسٹیول کے کامیاب انعقاد پر وائس چانسلر اور اُنکی ٹیم کو مبارکباد پیش کی۔ مزید کہا کہ پاکستان میں آم کی پیداوار کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ آم ایک ایسا پھل ہے جس کو برآمد کر کے ہم بہترین زرِمبادلہ حاصل کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے یونیورسٹی اور ریسرچ اداروں کی ایکسپنشن کی جس کے وجہ سے ریسرچ بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کے آم کے پیداوار بڑھانے کے لیے ریسرچ اداروں کو اور یونیورسٹیز کو اپنا کردار ادا کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کے آم کے اچھے طریقے سے پیکجنگ اور دیکھ بھال کرنے کے ضرورت ہے۔
اس موقع پر سیکرٹری زراعت جنوبی پنجاب ثاقب علی عطیل نے کہا کہ ٹرینیج سسٹم اور ریزیڈ بیڈ سسٹم کی بدولت آم کی پیداوار زیادہ رقبہ پر ممکن ہے۔ انہوں نے آم کی فصل میں پانی کے صحیح استعمال پر روشنی ڈالی۔
وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اشتیاق احمد رجوانہ نے کہا کہ یونیورسٹی آم پر جدید تحقیق کرنے اور اسے کسانوں تک پہنچانے میں اپنا کردار ادا کر رہی ہے۔ ذنہوں نے کہا کہ مینگو سمال ٹری سسٹم یونیورسٹی کی کاوشوں سے 10000ہزار سے زائد رقبہ پر کاشت ہو چکا ہے جس سے آم کی پیداوار میں اضافہ ہوا ہے۔
اس کے علاوہ سمارٹ ٹریپ کے ذریعے آم کے حشرات کی نشاندہی پر کام مکمل ہو چکا ہے، آم کی مکھی کے لیے ایک پروٹین بیڈ سسٹم بھی آم کے باغبانوں کو مہیا کیا جا رہا ہے، اس کے علاوہ ایک سمارٹ چیمبر بھی تکمیل کے مراحل میں ہے آم کی مارکیٹنگ کے لیے آئی ٹی کی مدد سے آن لائن سسٹم پر کام کیا جا رہا ہے، مزید کہا کہ آم کو خشک کر کے ایکسپورٹ بھی کیا جا رہا ہے یونیورسٹی آم کی پیکجنگ اور برینڈنگ یونی فریش کے نام سے کر رہی ہے۔
اس موقع پر سیکرٹری اسکول ایجوکیشن ڈاکٹر عبید اللہ کھوکھر، پروفیسر علی محمد خان وائس چانسلر اسلامیہ کالج یونیورسٹی پشاور، پروگریسیو گروور ممتاز خان منیس، میجر طارق خان،الیاس خان درانی، رانا آصف حیات ٹیپو کے علاوہ یونیورسٹی فیکلٹی اور کسانوں کی کثیر تعداد موجود تھی۔
مینگو فیسٹیول کل بھی جاری رہے گا، جس میں آم کے مختلف انواع کے نمائش کے ساتھ ساتھ بچوں اور فیملیز کے لیے مشاعرہ اور شام موسیقی سمیت مختلف پروگرام شامل ہیں۔