Paid ad
Breaking NewsNationalتازہ ترین

میپکو ملتان ریجن کے افسران کا ایکا، اربوں روپے کی ایک ہزار گاڑیاں اونے پونے داموں فروخت کا پلان تیار

میپکو ملتان ریجن کے افسران کا ایکا، اربوں روپے کی ایک ہزار گاڑیاں اونے پونے داموں فروخت کرنے کے لئے اختیارات کا ناجائز استعمال، میپکو افسران (بورڈ آف ڈائریکٹر) جلیل ترین، چیف ایگزیکٹو اللہ یار، ڈی جی ایچ آر لیاقت میمن، فنانس ڈائریکٹر میاں انصار نے مبینہ طور پر 50لاکھ کی بڑی گاڑی ڈبل کیبن ویگو ڈالہ 15لاکھ، مہران خیبر پانچ سے چھ لاکھ میں فروخت کرنے کے لئے من پسند کمپنیوں سے ریٹ مقرر کر لئے۔

ذرائع کے مطابق میپکو افسران من پسند کمپنیوں کو گاڑیاں فروخت کرکے گاڑیاں اپنے پاس ہی رکھیں گے۔

ڈائریکٹر جلیل ترین، چیف ایگزیکٹو اللہ یار، ڈی جی ایچ آر لیاقت میمن، فنانس ڈائریکٹر میاں انصار نے تین ارب روپے کے قریب میپکو کی ایک ہزار قیمتی گاڑیاں اونے پونے داموں بیچنے کے لئے اختیارات کے ناجائز استعمال کا فیصلہ کرلیا ہے، میپکو افسران نے آپس کی ملی بھگت کے باعث قیمتی گاڑیاں من پسند پرائیویٹ کمپنیوں کو فروخت کرکے وہ گاڑیاں اپنے گھروں میں استعمال کے لئے پلان ترتیب دے دیا ہے ۔

کیونکہ میپکو بورڈ آف ڈائریکٹر کے اجلاس میں کئیے گئے فیصلے کے مطابق 60فی صد واپڈا آفیسر اور 40فی صد میپکو کمپنی گاڑی کی خرید میں خرچ کرے گی، لیکن کمال کی بات یہ ہے کہ جب واپڈا آفیسر ریٹائر ہو گا تو وہ گاڑی میپکو کی ملکیت کی بجائے واپڈا افسر کی ملکیت ہو گی، جبکہ ایسا عمل غیر قانونی ہے کہ گاڑی واپڈا کی ملکیت کی بجائے واپڈا افسر کی ملکیت ہوجائے ۔

اس سلسلے میں عوامی و سماجی حلقوں نے چیف جسٹس آف پاکستان، وزیراعظم شہباز شریف،وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر سے اونے پونے داموں قیمتی گاڑیوں کی فروخت پر فوری نوٹس لیں۔

اگر وہ قیمتی گاڑیاں فروخت کرنی ہی ہیں تو ان گاڑیوں کو قانون کے مطابق فروخت کرکے پیراں غائب روڈ پر عرصہ دراز سے بند معمولی فالٹ کے حامل چار پاور پلانٹ پر رقم خرچ کی جائے تو بجلی کی لوڈشیڈنگ میں واضح کمی آسکتی ہے۔

اسی طرح مظفر گڑھ اور دیگر علاقوں میں بند پاور پلانٹ بھی بحال ہو سکتے ہیں۔

اس بارے میں میپکو حکام نے کہا ہے کہ میپکو بورڈ آف ڈائریکٹرز نے میپکو ٹرانسپورٹ پالیسی کی منظوری دی ہے۔

اسی نوعیت کی پالیسی گجرانوالہ الیکٹرک سپلائی کمپنی میں کئی سال سے رائج ہے، اور دیگر نجی اداروں میں بھی مستعمل ہے۔ اس پالیسی کے مطابق خریدی جانے والی گاڑیوں کی قیمت کا ساٹھ فیصد افسران سے وصول کیا جائے گا جبکہ بقایا رقم میپکو ادا کرے گی۔

پرانی گاڑیوں کی دیکھ بھال اور مرمت اور لو فیول ایوریج کی بنا پر میپکو کو بھاری اخراجات کا سامنا ہے۔

ٹرانسپورٹ پالیسی کے نفاذ سے میپکو کو کروڑوں روپے ماہانہ کی بچت کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

ہیڈ کوارٹر سے ڈرائیورز کو فیلڈ دفاتر میں ٹرانسفر کیا جائے گا، جس سے فیلڈ دفاتر میں ڈرائیورز کی کمی پوری ہوگی۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button