نواز شریف زرعی یونیورسٹی مالی مسائل کا شکار، وائس چانسلر نہ ہونے کی وجہ سے بجٹ تیار نہ ہو سکا

نواز شریف زرعی یونیورسٹی اس وقت مالی مسائل کا شکار ہے سابق وائس چانسلر ڈاکٹر محمد آصف کے بعد یونیورسٹی کا کوئی پرسان حال نہ رہا، قائم مقام وائس چانسلر کے دور میں یونیورسٹی تنازعات کا شکار ہوکر تنزلی کی راہ پر گامزن ہوگئی۔
اس وقت بھی محمد نواز شریف یونیورسٹی آف ایگریکلچر ملتان گزشتہ 10 دنوں سے وائس چانسلر سے محروم ہے، مستقل وائس چانسلر کی تعیناتی کا معاملہ تقریبا گزشتہ ڈیڑھ سال سے کورٹ میں سٹے آرڈر پر زیر التوا ہے۔
اینٹی کرپشن کیطرف سے ایکٹنگ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اشتیاق احمد رجوانہ کے خلاف اختیارات کا ناجائز استعمال، غلط تعیناتیاں، سنڈیکیٹ کے فیصلوں کی خلاف ورزی اور گورنمنٹ پنجاب کی ہدایات کو نہ ماننا پر انکوائری زیر تفتیش ہے کہ ڈاکٹر اشتیاق رجوانہ نے 17 جون کو قائم مقام کا چارج چھوڑ دیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر اشتیاق احمد رجوانہ نے سٹے آرڈر کی آڑ میں یونیورسٹی کے مالی سٹرکچر کو شدید نقصان پہنچایا جس سے نہ صرف (اکیڈیمکس ،فنانشل) جس میں یونیورسٹی کے ترقیاتی منصوبے ،تحقیقاتی پروجیکٹس اور یونیورسٹی ایڈمیشن کم ہونے کی وجہ سے شدید مالی خسارے کا شکار ہوگئی۔
قائم مقام وائس چانسلر نے مالی سال 2025-26 کا بجٹ بھی تیار نہ کروایا، جس سے یہ بحران شدید ہوگیا اور وہ خاموشی سے اقتدار سے الگ ہوگئے۔
سماجی و تعلیمی حلقوں نے گورنر پنجاب اور وزیراعلی پنجاب سے استدعا ہے کہ جلد از جلد وائس چانسلر کی تعیناتی کی جائے تاکہ معاشی مسائل سے بچا جا سکے اور جون کی تنخواہیں جاری ہوسکیں اور نئے بجٹ کی تیاری شروع ہوسکے۔