Paid ad
Breaking NewsEducationتازہ ترین

نواز شریف زرعی یونیورسٹی کابحران بڑھنے لگا، اساتذہ و طلباء اور ملازمین غیر یقینی صورتحال کا شکار

نواز شریف زرعی یونیورسٹی میں مستقل وائس چانسلر نہ ہونے کی وجہ سے معاشی اور انتظامی بحران گہرا ہوگیا۔

آج سوموار 30 جون ہے اور ابھی تک سیلری تیار نہیں ہوسکی جس کی وجہ سے چھوٹا عملہ، کلریکل سٹاف شدید پریشان ہے، بجٹ تیار نہ ہونے کی وجہ سے یونیورسٹی کے اساتذہ انتظامیہ و طلباء میں غیر یقینی کی صورتحال بدستور بڑھتی جا رہی ہے۔

ڈیویلپمنٹ ریسرچ اور داخلے بھی شدید متاثر ہو رہے ہیں، اس کے ساتھ ساتھ فیکلٹی تعیناتیاں نئے ڈگری پروگرامز بھی شروع نہ ہو سکے۔

عرصہ ڈیڑھ سال سے یونیورسٹی آئینی باڈیز سنڈیکیٹ، سلیکشن بورڈ، ایف اینڈ پی سی، اکیڈیمک کونسل، ایڈوانس سٹڈیز اینڈ ریسرچ بورڈ غیر فعال ہیں، جس کی وجہ سے یونیورسٹی کا اکیڈمکس، فنانشل بلکہ تمام معمولات بری طرح متاثر ہو رہے ہیں۔

ان تمام امور کی وجہ سے یونیورسٹی مالی طور پر شدید کمزور ہو رہی ہے اور بجٹ تیار نہیں ہوسکا ہے، جس سے نہ صرف ترقیاتی منصوبے بلکہ ملازمین کی تنخواہیں بھی تعطل کا شکار ہو سکتی ہیں۔

قائم مقام وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اشتیاق احمد رجوانہ نے 17 جون کو اینٹی کرپشن کی جاری انکوائری میں ناجائز اختیارات کے استعمال پر چارج چھوڑ دے دیا تھا، جس کے بعد تاحال کسی کو بھی اس یونیورسٹی کا چارج نہیں ملا، جس سے انتظا می مسائل بڑھ گئے ہیں اور تنخواہیں جاری نہیں ہوں گی۔

تعلیمی و سماجی حلقوں نے مطالبہ کیا ہے کہ جلد از جلد وائس چانسلر کی تعیناتی کی جائے تاکہ یونیورسٹی مزید مسائل سے بچ سکے۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button