پچ رپورٹ۔۔۔۔۔ملتان ٹیسٹ کا دوسرا روز

ملتان ٹیسٹ کے دوسرے روز پچ میں تھوڑی سی تبدیلی دیکھنے کو ملی، جو کہ قدرے حیران کن ہے کیونکہ یہ صرف دوسرا دن ہے۔ یہ تبدیلی خاص طور پر بیٹنگ ایریا کے قریب نظر آئی ہے، جو کافی خراب دکھائی دیتی ہے، مگر اس کے باوجود یہ قابلِ انتظام ہونی چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں ۔
ویسٹ انڈیز کے بالنگ کوچ جیمز فرینکلن کا بالرز کی کارکردگی پر اظہار اطمینان
پچ پر ایک شگاف بھی نظر آیا جو تھوڑا سا کھل چکا ہے۔ دراڑیں کھل رہی ہیں اور یہ صورتحال اسپنرز کے لیے ایک چیلنج بن سکتی ہے۔ خاص طور پر اگر گیند اس دراڑ پر آ کر لگتی ہے، تو غیر مساوی اچھال ممکن ہے، جس سے بیٹسمینوں کے لیے مزید مشکلات پیدا ہو سکتی ہیں۔ تیز گیند بازوں کے لیے بھی اس علاقے میں گیند کی غیر متوقع اچھال ان کے لیے مفید ثابت ہو سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں ۔
ملتان ٹیسٹ : بالرز کی گھن گرج میں سکورز کی بوندا باندی، ویسٹ انڈیز کے 163 کے جواب میں پاکستان 154 پرآؤٹ
اسپنرز کو اس پچ پر 75 سے 78 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار پر گیند بازی کرنا ضروری ہے۔ اس کے علاوہ، اسپنرز کو اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ بلے باز آگے آ کر گیند کا سامنا کرے، تاکہ وہ گیند کے موڑ سے فائدہ اٹھا کر وکٹیں حاصل کر سکیں۔ اسپنرز کو اس بات کا بھی خیال رکھنا ہوگا کہ گیند کو صحیح طریقے سے آن پر سلائیڈ کرنا ضروری ہے تاکہ بلے باز کو گیند کا صحیح اندازہ نہ ہو سکے۔
یہ بھی پڑھیں ۔
پاکستان بمقابلہ ویسٹ انڈیز ٹیسٹ سریز: دوسرے میچ کی پہلی اننگ میں پاکستانی بالرز کا راج، ویسٹ انڈیز 163 پر آؤٹ،نعمان علی کی 6 وکٹیں
اسپنرز کو جتنی بھرپور باؤلنگ کی جائے گی، اتنا ہی بہتر ہوگا۔ اس پچ پر بیٹنگ کرنا ایک مشکل چیلنج ہے، لیکن اسپنرز کے لیے اتنی خاصیت ہونی چاہیے کہ وہ بلے بازوں کو قابو کر سکیں اور میچ میں اپنی پوزیشن مستحکم کر سکیں۔