زکریا یونیورسٹی کی سیکیورٹی ایڈائزری کمیٹی کے اجلاس میں بڑے فیصلے

زکریا یونیورسٹی کی سیکیورٹی کمیٹی کا اہم اجلاس پروفیسر ڈاکٹر امان اللہ کی صدارت میں منعقد ہوا ، جس میں ڈاکٹر فرح ارسلان صدیقی ، ڈاکٹر خاور نوازش ، ڈاکٹر عمر چودھری ، اور چیئرمین ڈسپلن کمیٹی شرکت کی۔
اجلاس میں فیصلہ کیاگیا کہ آئی ایم ایس میں تیزاب پھینکنے والی طالبات کے خلاف ایسڈ ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرایا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں ۔
زکریا یونیورسٹی : تیزاب سے لیس سابق طالبات نے خوف و ہراس پھیلادیا
اجلاس میں آر او نے مقدمے کے حوالے سے پولیس کو موقف بیان کیا کہ وہ مقدمہ درج کرنے کی خواہشمند نہیں ہے ، لیکن ہاؤس نے نشاندھی کی کہ ایسڈ کے حوالے سے قانون سازی ہوچکی ہے، اور اسی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرانا چاہیے ، جو اقدام قتل کے برابر ہے۔
جس پر آر او کو ہدایت کی گئی کہ وہ اس ایشو پر ڈائریکٹر کی مشاورت سے مقدمہ درج کرائیں گے ، جبکہ ان بہنوں کے تعلیمی کیسز کو سینڈیکیٹ میں لیجایا جائے گا۔ ٹائم بارڈ کیسز کی تحریری درخواست کے بعد اس کیس کو سینڈیکیٹ کے ایجنڈے کا حصہ بنایا جائے گا۔
اجلاس میں پشتون طلباء کی طر ف سے ہونے والی بدمزگی کانوٹس لیا گیا، فیصلہ کیاگیا کہ سینڈیکیٹ کی سفارشات کی روشنی میں پشتون طلباء سے سمر سمسٹر کے پیسے لیئے جائیں گے، جو طلباء آئندہ برس جونیئر کے ساتھ سمسٹر پڑھیں گے ان سے فیس نہیں لی جائے گی ۔
شعبہ انگلش میں حاضری کم پر امتحان میں نہ بیٹھنے دینے پر ہنگامہ کرنے والے طلباء کے خلاف بھی قانونی کارروائی کا فیصلہ کیاگیا، اور آر او کو ہدایت کی گئی کہ وہ چیئرمین شعبہ انگلش کے ساتھ ملکر ہنگامہ کرنے والے طلباء کے خلاف قانونی کارروائی کریں گے۔
اجلاس میں چیئرمین ہال کونسل ڈاکٹر مقرب اکبر نے مسئلہ اٹھایا کہ یونیورسٹی قانون کے مطابق لائبریری رات دس بجے تک کھلی رہنی چاہیے، مگر تمام لائبریریاں شام چھ بجے سے قبل ہی بند کردی جاتیں ہیں، جس کی وجہ سے طلباء میں بے چینی پائی جاتی ہے، اور وہ احتجاج بھی کرچکے ہیں اس لیے معاملے کو سنجیدہ لیا جائے، جس پر ہاوس سے چیئرمین لائبریری کمیٹی کو فوری ایکشن لینے کی ہدایت کی۔
اجلاس میں سب شرکاء نے متفقہ فیصلہ کیا کہ یونیورسٹی میں امن وامان کی یقینی بنانے کےلئے وائس چانسلر کی ہدایت کی مطابق اقدامات کئے جائیں گے ۔