Paid ad
Breaking NewsEducationتازہ ترین

زکریا یونیورسٹی کے شعبہ انٹر نیشنل ریلیشن میں جاری اساتذہ کی کشمکش میں نیا موڑ آگیا

ڈاکٹر طاہر اشرف نے عدالت عالیہ سے رجوع کرلیا جبکہ ڈین آف آرٹس بھی کھل کر سامنے آگئے اور ہراسمنٹ کمیٹی کو مراسلہ تحریر کردیا۔

یہ بھی پڑھیں ۔
جامعہ زکریا؛ آئی آر ڈیپارٹمنٹ ہراسمنٹ کیس : چانسلر کی سرزنش

زکریا یونیورسٹی کے شعبہ آئی آر کے چیئرمین ڈاکٹر طاہر اشرف کو ہراسمنٹ کی ایک درخواست کو جواز بناتے ہوئے کام کرنے سے روک دیا تھا اور کہا گیا تھا کہ ہراسمنٹ کی سفارشات پر ان کو چیئرمین شپ سے ہٹایا جاتا ہے مگر ہراسمنٹ کمیٹی کی یہ سٹیٹمنٹ بھی سامنے آگئی جس کے بعد انہوں نے عدالت عالیہ سے رجوع کرلیا۔

انہوں نے موقف اختیار کی کیا کہ ایچ ای سی کے ہراسمنٹ پالیسی کے بر خلاف ان کو عناد کا نشانہ بنایا گیا، حقائق کو نظر انداز کردیا گیا اور کہا گیا کہ ہراسمنٹ کمیٹی کی سفارشات پر معطل کرنے کا اقدام اٹھایا جاتا ہے جبکہ ہراسمنٹ کمیٹی نے ایک عارضی بیان دیا جس میں کہیں بھی ہراسمنٹ ثابت ہونے کا نہیں کہاگیا اور نہ ہی مدعی کو چیئرمین شپ سے ہٹانے کا کہا گیا، یہ کھلا تضاد ہے۔

اس سارے کھیل کے پیچھے ایک پروفیسر ڈاکٹر عمر فاروق زین ہیں جو 11 برسوں سے شعبے کے چیئرمین رہے ہیں انکو میری تعیناتی پسند نہیں آئی اور انہوں نے مختلف فورم پر میرے خلاف درخواست بازی کا سلسلہ شروع کردیا جبکہ انہیں اس سلسلے میں کوئی نوٹس بھی جاری نہیں کیاگیا۔

اس لئے عدالت سے استدعا ہے کہ وہ قانون کی خلاف ورزی کا نوٹس لیتے ہوئے انصاف کی فراہمی کو یقینی بنائے۔

دوسری طرف ڈین فیکلٹی آف آرٹس سوشل سائنسز بہاء الدین زکریا یونیورسٹی بھی کھل کر میدان میں آگئے، انہوں نے ہراسمنٹ کمیٹی کو ایک مراسلہ تحریر کردیا جس میں کہا گیا ہے کہ طاہر اشرف نے بی زیڈ یو کی ہراسمنٹ انکوائری کمیٹی کے سامنے غلط بیانی سے کام لیا، حقیقت کو چھپایا، انٹرویو کے عمل کو زیادہ شفاف بنانے کے لیے کمیٹی نے تمام امیدواروں کی ریکارڈنگ کی ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے انٹرویوز کرنے کا فیصلہ کیا لیکن میں نے اس میٹنگ میں شرکت نہیں کی کیونکہ مجھے ملتان پبلک سکول روڈ پر جانا تھا جہاں میری گاڑی کو حادثہ پیش آیا اور اسے نقصان پہنچا لیکن انہوں نے میری موجودگی کے حوالے سے جھوٹ بولا اور ہراسمنٹ کمیٹی کی ساکھ پر بھی سوال اٹھائے، لہذا حقائق کے مطابق فیصلہ کیا جائے ۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button