Paid ad
Breaking NewsEducationتازہ ترین

پاک ترک سکول ملتان کی فیس غیر قانونی قرار

ڈسٹرکٹ ایجوکیشن رجسٹریشن کمیٹی نے پاک ترک سکول کی فیس کو غیر قانونی قرار دےدیا، کٹوتی کے بعد نیا فیس شیڈول جاری کردیا گیا۔

اس سلسلے میں سی ای او ایجوکیشن ملتان کی طرف سے جاری ہونے والے مراسلے کے مطابق پاک ترک معارف انٹرنیشنل سکول شالیمار کیمپس میں زیر تعلیم طلباء کے والدین کی طرف سے سکول کی انتظامیہ کے خلاف درج کرائی گئی شکایت کرائی گئی کہ انتظامیہ نے فیس میں 250 فیصد سے زیادہ اضافہ کرنے کا فیصلہ کردیا جو کہ بلاجواز، ناقابل برداشت اور اصولوں اور مروجہ قوانین کے خلاف ہے، فیسوں میں اچانک اضافہ نہ صرف پاکستان جیسے ترقی پذیر ملک میں خاندانوں پر ایک اہم مالی بوجھ بن گیا بلکہ طلباء کو ایک مضبوط تعلیمی نظام تک رسائی سے محروم کرنے کے مترادف ہے اس لئے اتھارٹی فیس میں بلا جواز اضافے کو ختم کرے جس پر ایجوکیشن اتھارٹی نے سکول حکام کو موقف دینے کےلئے بلایا جس پر پرنسپل نے اپنا تحریری بیان جمع کرایا مگر سماعت میں شرکت نہیں کی۔

جس پر ایک ہفتے بعد دونوں فریقوں کو دوبارہ بلایا گیا مگر پرنسپل ایک بار پھر سماعت میں پیش نہیں ہوئیں جس پر پرنسپل کو ایک حتمی نوٹس جاری کیا جس میں اس معاملے کو آگے بڑھانے کے لیے سی ای او کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت کی گئی۔

پرنسپل مقررہ تاریخ اور وقت پر طالب علموں کے شکایت کنندگان/والدین کے ساتھ حاضر ہوئے۔ دونوں فریقین کے ساتھ اس معاملے پر بات ہوئی اس دوران رجسٹریشن انسپکٹر نے بھی اپنے معائنے کی رپورٹ جمع کرائی جس کے مطابق رجسٹریشن کیس کے ساتھ ٹیچنگ اور نان ٹیچنگ اسٹاف/بینک اسٹیٹمنٹ کو ادا کی جانے والی تنخواہوں کا ریکارڈ منسلک کیا جانا چاہیے تھا جو ساتھ لف نہیں کیاگیا لیبارٹریوں کوفعال نہیں کیا گیا تھا۔

ادارے کی انتظامیہ کے افسروں اور فیکلٹی ممبران کی ڈگریوں کی تصدیق متعلقہ یونیورسٹیوں سے کرانے کی تجویز پیش کی گئی تھی جبکہ معائنہ کمیٹی نے فیس کے نئے سٹرکچر بارے بھی تجاویز دیں، جس کے مطابق پرائمری کی فیس 45ہزار روپے مقرر کی گئی ہے جو 15ہزار ہونی چاہیے ، جبکہ ایلیمنٹری فیس 45ہزار کے بجائے 148ہزار روپے ہونے چاہیے ، سیکنڈری فیس 25ہزار کے بجائے 20ہزار روپے ہوگی ایسی طرح ہائر سکینڈری ایجوکیشن کی فیس 25ہزار روپے ماہانہ ہوگی، اس معاملے کو ڈسٹرکٹ رجسٹریشن اتھارٹی کے سامنے رکھا گیا مگر سکول کے پرنسپل کمیٹی کے سامنے پیش نہیں ہوئے۔

افسران نے میٹنگ کے دوران پرنسپل کو بلایا انہوں نے کال اٹینڈ کی اور 15 سے 20 منٹ کے اندر میٹنگ میں شرکت کا وعدہ کیا، کمیٹی آدھے گھنٹے تک ان کا انتظار کرتی رہی لیکن وہ کمیٹی کے سامنے اپنا ورژن پیش کرنے کے لیے پیش نہیں ہوئیں۔

دوسری جانب شکایت کنندگان (طلباء کے والدین) میٹنگ میں موجود تھے اور کمیٹی کو اپنی رپورٹ سے آگاہ کیا، جس پر کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ فیس اسٹرکچر کے لیے معائنہ کمیٹی کی سفارشات معقول ہیں اور سیکشن 7 ذیلی سیکشن (6) کے تحت قابل چارج فیس کے ڈھانچے کو منظور کیا گیا۔

اگر ادارہ اس منظور شدہ فیس سے زیادہ وصول کرتا ہے تو اسے قانون کی خلاف ورزی تصور کیا جائے گا اور ادارے کے خلاف پنجاب ایجوکیشنل انسٹی ٹیوشنز (پروموشن اینڈ ریگولیشن) آرڈیننس 1984 کی روشنی میں کارروائی کی جائے گی ۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button