Paid ad
Breaking NewsNationalتازہ ترین

افغان بحران کے ذمے دار ہم نہیں: وزیراعظم

وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ افغان رہنماؤں کا پاکستان کو افغان بحران کا ذمہ دارٹھہرانا افسوسناک ہے ، خطے کا کوئی ملک پاکستانی کوششوں سے برابری کا دعویدارنہیں ہوسکتا۔
پاک افغان یوتھ فورم کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ بھارت نے اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے یکطرفہ طور پر کشمیر کی خصوصی حیثیت تبدیل کی، اور 5 اگست سے بھارت نے کشمیریوں پر ظلم وبربریت کے نئے باب کا آغازکیا۔
پاکستان1948سےکشمیریوں کےحقوق کی عالمی سطح پرآوازاٹھارہاہے لیکن مقبوضہ کشمیرکی اصل حیثیت میں بحالی تک بھارت سےبات نہیں ہوگی۔ حال ہی میں افغانستان کادورہ کیا،اشرف غنی سے اچھےتعلقات ہیں، افغان رہنماؤں کا پاکستان کو افغان بحران کا ذمہ دارٹھہرانا افسوسناک ہے کیونکہ پاکستان نے امریکا، حکومت اور طالبان میں مذاکرات کیلئے جدوجہد کی۔ خطے کا کوئی ملک پاکستانی کوششوں سے برابری کا دعویدارنہیں ہوسکتا، پاکستان کی کوششوں کی تائید امریکی نمائندہ خصوصی نے بھی کی.

افغانستان میں غلط تاثر ہے پاکستان کوعسکری ادارے کنٹرول کرتےہیں، یہ سراسر بھارت کا پھیلایا ہوا پروپیگنڈا ہے۔ میری حکومت کی خارجہ پالیسی25 سال سےپارٹی منشورکاحصہ رہی ہے اور ہمیشہ مؤقف رہاکہ افغان مسئلے کا حل عسکری نہیں سیاسی ہے، 15سال سےبطورپارٹی سربراہ، 3 سال سےحکومت میں مؤقف پرقائم ہوں، اور حکومت کواس مؤقف پرعسکری اداروں کی مکمل حمایت حاصل ہے۔
انھوں نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ بھارت کیساتھ امن کا خواہاں ہے، مگر وہ نہیں چاہتا کیونکہ بھارت اس وقت آرایس ایس کےنظریےکےزیر تسلط ہے، بھارت میں کشمیر، مسلمانوں اور دیگراقلیتوں کیساتھ براسلوک ہورہاہے، یہی محرکات بھارت کےساتھ امن میں بڑی رکاوٹ ہیں۔

پاکستان کسی بھی دوسرے ملک سے زیادہ افغانستان میں امن چاہتاہے، افغان امن سے پاکستان کو وسط ایشیائی ممالک تک رسائی حاصل ہوگی، اس سلسلے میں ازبکستان سے مزارشریف اور پشاورریلوےلائن معاہدہ کرچکےہیں، ریلوے لائن افغانستان کے راستے پاکستان پہنچے گی۔
عمران خان نے کہا کہ مستقبل کی معاشی حکمت عملی کا انحصار افغانستان میں امن پر ہے، پاکستانی عوام افغانوں کو پڑوسی کی بجائے اپنا بھائی سمجھتےہیں، کرکٹ کی تاریخ میں کم وقت میں ترقی افغانستان نے کی اور افغان مہاجرین کا کیمپوں میں کرکٹ سیکھنا قابل تعریف ہے۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button