Paid ad
Breaking NewsNationalتازہ ترین

ریلوے اسٹیشن ملتان پر دو انجن آپس میں ٹکرا گئے

انجن کے پائیدان ، بیٹری بکس ، سائیڈوں اور سلنڈرز کو شدید نقصان پہنچا ، حادثے کے مرتکب افراد کو چھوٹا سا حادثہ قرار دے کر چھوڑ دیا گیا۔

تفصیل کیمطابق ریلوے افسران کی غفلت اور ملی بھگت سے آئے روز حادثات ہونے لگے ، ملتان سٹیشن پرہونےو الے حادثے کو چھپا لیا گیا مگر انکوائری کمیٹی کی سرگرمی سے بھانڈا پھوٹ گیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ریلوے اسٹیشن ملتان سے روانہ ہونیوالی مہر ایکسپریس کا انجن ( 8043 ) اور موسی پاک کا انجن (6403) آپس میں ٹکرا گئے تھے، جسکی وجہ سے دونوں انجنوں کی سائیڈز شدید متاثر ہوئیں جن کو مرمت کے بعد بحال کر دیا گیا اور اعلیٰ حکام کو رپورٹ دے کر معاملہ پر مٹی ڈالنے کی کوشش کی گئی۔

اسٹیشن ماسٹر قسور عباس سے جب اس حادثے کے بارے میں دریافت کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ چھوٹے چھوٹے حادثے ہوتے رہتے ہیں، انکوائری چل رہی ہے، زیادہ نقصان نہیں ہوا اور ڈیوٹی میں غفلت کے بارے میں ( لوکو) والے ہی بتا سکتے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹرینوں میں ڈرائیور اور اسسٹنٹ ڈرائیور سمیت دونوں اہلکاروں کا 8 گھنٹے ڈیوٹی پر موجود ہونا قانونی طور پر لازمی ہے کیونکہ ایک اہلکار دوران سفر دونوں طرف چیک کرنے کے بعد اوکے کرے گا تو ٹرین چلے گی مگر اہلکار متعلقہ شعبہ کے فورمین اور ہیڈ کو رشوت دے کر 8 کی بجائے 4 گھنٹے کام کر رہے ہیں جو کہ آئے روز پیش آنیوالے حادثات کی سب سے بڑی وجہ ہے۔

شہریوں سماجی حلقوں اور سول سوسائٹی نے وزیر ریلوے ، سی ای او ریلوے اور ڈی ایس ریلوے سے کرپٹ عناصر کیخلاف سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button