پاکستان کی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ میں پستی کی کہانی "ڈی رپورٹرز” کی زبانی
تین سائیکلز میں مسلسل تنزلی

پاکستان کرکٹ ٹیم نے آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ 2023-2025 کے تیسرے سائیکل میں بدترین پوزیشن حاصل کی ہے اور اس وقت 9ویں نمبر پر ہے۔
اس سائیکل کا اختتام پاکستان کے لیے انتہائی مایوس کن رہا ہے، کیونکہ پاکستان مسلسل تنزلی کا شکار رہا ہے، جس سے اس کی کارکردگی پر سوالیہ نشان اُٹھتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں ۔
35 برس بعد ویسٹ انڈیز پاکستانی سرزمین پر کامیاب، پاکستان کو 120 رنز سے شکست، سیریز 1-1 سے برابر
پاکستان کا یہ سفر آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے تین سائیکلز میں مختلف انداز میں رہا ہے۔ آئیے دیکھتے ہیں کہ ہر سائیکل میں پاکستان کا کیا حال رہا:
پہلا سائیکل (2019-2021):
پاکستان نے اس سائیکل میں 12 میچز کھیل کر 6ویں پوزیشن حاصل کی۔ ٹیم نے 4 میچز جیتے، 5 ہارے اور 3 ڈرا کیے۔
یہ بھی پڑھیں ۔
قومی ٹیم نے جیت کےلئے سعود شکیل سے امیدیں باندھ لیں
دوسرا سائیکل (2021-2023):
پاکستان نے اس سائیکل میں 14 میچز میں سے 4 میچز جیتے، 6 ہارے اور 4 ڈرا کیے، اور اس کے نتیجے میں 7ویں پوزیشن پر رہا۔
یہ بھی پڑھیں ۔
ملتان ٹیسٹ: ویسٹ انڈیز دوسری اننگ میں 244 پر آؤٹ، پاکستان کو میچ جیتنے کےلئے 254 کا ٹارگٹ
تیسرا سائیکل (2023-2025):
پاکستان کی کارکردگی اس سائیکل میں اور بھی خراب ہوئی، کیونکہ 14 میچز میں سے 5 جیتنے کے باوجود 9 میچز میں شکست کا سامنا کرنا پڑا، اور وہ 9ویں پوزیشن پر چلا گیا۔
پاکستان کی پوائنٹس شرح 27 فیصد سے زائد رہی، جبکہ ویسٹ انڈیز کی پوائنٹس شرح 28 فیصد سے زیادہ رہی۔ یہ صورتحال پاکستان کرکٹ کے لیے ایک شرمناک لمحہ ہے۔
پاکستان ویسٹ انڈیز کے خلاف ملتان میں ہونے والی ٹیسٹ سیریز کے آخری میچ میں شکست کے بعد اس نکتہ پر پہنچا کہ وہ آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ میں نچلے نمبر پر آ گیا۔ اس کے ساتھ ہی ویسٹ انڈیز نے اس کی جگہ 8ویں پوزیشن پر قبضہ کر لیا۔ یہ پاکستان کرکٹ کی تاریخ میں ایک اور سیاہ باب کا اضافہ ہے، جو پاکستان کرکٹ کے منتظمین خصوصاً عاقب جاوید کے لیے ایک بڑا سوالیہ نشان ہے، کیونکہ یہ ان کے زیرِ نگرانی تیسری سیریز تھی۔
یہ بھی پڑھیں ۔
پاکستان بمقابلہ ویسٹ انڈیز ٹیسٹ سیریز: دوسرے میچ میں ویسٹ انڈیز کا ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ
عاقب جاوید کی قیادت میں انگلینڈ کے خلاف جیت کے بعد پاکستان کو جنوبی افریقہ کے خلاف شکست کا سامنا ہوا، اور اب ویسٹ انڈیز کے خلاف بھی سیریز جیتنے میں ناکامی نے ان کی کارکردگی پر سوالات اُٹھا دیے ہیں۔