زکریا یونیورسٹی کا ’’مقصود چپڑاسی ‘‘پکڑا گیا، طالبات کو پاس کرانے کا جھانسہ دیتا رہا
ملکی سیاست میں مقصود چپڑاسی کا قصہ ابھی ختم نہیں ہوا تھا کہ زکریا یونیورسٹی کا اصغر چپڑاسی سامنے آگیا، طالبات کےلئے پیپر آؤٹ کرتا رہا ، پاس کراتا رہا۔
زکریا یونیورسٹی کے شعبہ سائیکالوجی کے پیپر آوٹ ہونے کا انکشاف اس وقت ہوا جب ایک طالبہ نے شکایت کی کہ اس کی کلاس فیلو کے پاس پرچہ موجود ہے ، جب انکوائری شروع ہوئی تو چپڑاسی اصغر کا نام سامنے آیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس نے ایک طالبہ کو اپنی بہن بنا کر یہ کام شروع کیا جس نے مزید طالبات کو اس ریکٹ کا حصہ بنایا، اور پیپر آوٹ کرنا ایک معمول کی کارروائی بن گیا۔
کلاس انچارج پیپر اصغر کے حوالے کرتیں اور صبح وقت پر پیپر شروع کرانے کی ہدایت کرکے خود تاخیر سے ڈیپارٹمنٹ آتیں، اس دوران اصغر اپنے ریکٹ کی طالبا ت کو یہ پیپر وٹس ایپ کردیتا ۔
تاہم گزشتہ روز بھانڈا اس وقت پھوٹا جب طالبات میں اختلاف پیدا ہوا تو ایک نے پیپر پہلے ہی موجود ہونے کا انکشاف کردیا ۔
اس طالبہ کا کہنا تھا کہ اصغر اورںاس کی ساتھی طالبہ کافی عرصے سے یہ کام کربرہی ہے اس کے علاوہ طالبات کو پاس کرانے کا سلسلہ بھی ہے ۔
جبکہ ایک طالبہ کو آوٹ آف میرٹ ہاسٹل میں کمرہ بھی الاٹ کراکے دیاگیا، اس کام کے عوض اصغر کس چیز کی ڈیمانڈ کرتا رہا، اس بارے انکوائری کرانے کافیصلہ کیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وائس چانسلر نے معاملےکا نوٹس لیکر تمام فریقوں کو اپنے دفتر بلالیا ، جہاں انکوائری شروع کی گی تو موبائل فون سے کچھ ڈیٹا برآمد کرلیا گیا، جبکہ فون کا فرانزک کرانے کافیصلہ کیا گیا ہے، اس انکوائری میں حساس ادارے کے اہلکاروں کو بھی شامل کیاگیا ہے تاکہ شواہد تک پہنچا جاسکے ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حساس اداروں کے اہلکاروں کو معاملے کی حساسیت کی وجہ سے شامل کیاگیا ہے امکان ہے کہ فرانزک میں فون سے وہ مواد مل سکتا ہے جس کی وجہ سے اصغر کوئی ڈیمانڈ کرتا تھا۔