Paid ad
Breaking NewsEducationتازہ ترین

ویمن یونیورسٹی میں پولی سسٹک اووری سنڈروم سے آگاہی بارے سیمینار کا انعقاد

ترجمان کے مطابق ویمن یونیورسٹی ملتان کچہری کیمپس میں شعبہ معاشیات ویمن یونیورسٹی اور چیزی ہیلتھ کیور کے تعاون سے پی سی او ایس (پولی سسٹک اووری سنڈروم) سے آگاہی بارے سیمینار منعقد ہوا، جس کی مہمان خصوصی وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر کلثوم پراچہ تھیں۔

انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ ویمن یونیورسٹی حالات حاضرہ کی تدریس کے علاوہ خواتین کے مسائل اور ان کے حل کےلئے بھی آگاہی سیشن منعقد کرتی ہے تاکہ طالبات کو ابتدائی سطح پر گائیڈ لائن مل سکے، نسوانی امراض پر بات کرنا ہماری سوسائٹی میں ایک غیر پسندیدہ عمل دیکھا جاتا تھا جسکی وجہ سے مرض کی شدت میں اضافہ ہوجاتا اور علاج میں مشکلات پیش آتیں، اب حالات بدل رہے ہیں، اب خواتین ہر محاذ پر خود لڑ رہی ہیں، یہ سیمینار بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے کہ طالبات کو ابھی سے تیار کیا جاسکے کہ بیماری سے کیسے نمٹنا ہے۔

سیمینار کی سپیشل گیسٹ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر مہناز خاکوانی نے خطاب کرتے ہوئے کہ کہ پولی سسٹک اووری سنڈروم تولیدی عمر کی خواتین میں ایک عام ہارمونل عارضہ ہے اور یہ 50% خواتین پر اثر انداز ہوتا ہے اور یہ سب سے عام اینڈوکرائن عوارض میں سے ایک ہے۔

پی سی او ایس کی خصوصیات مختلف علامات سے ہوتی ہیں، جن میں ماہواری کی بے قاعدگی، مردانہ ہارمونز کی بڑھتی ہوئی سطح، متعدد چھوٹے سسٹوں کے ساتھ بڑھی ہوئی بیضہ دانی، اور ہارمونل عدم توازن شامل ہیں، یہ علامات حاملہ ہونے میں دشواری کا باعث بن سکتی ہیں اور طویل مدتی صحت کے مسائل جیسے ذیابیطس، دل کی بیماری اور اینڈومیٹریال کینسر کا سبب بھی بن سکتی ہیں۔

پی سی او ایس کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے کچھ تبدیلیاں کر سکتے ہیں، سب سے پہلے، متوازن غذا کھانا ضروری ہے، دوسرا، باقاعدہ جسمانی معائنہ آپ کو پی سی او ایس علامات کو مانیٹر کرنے مددگار ثابت ہوسکتا ہے جبکہ کافی نیند لینا ضروری ہے اور زندگی میں تناؤ کی سطح کو کم کرنا ضروری ہے۔

اس موقع پر ڈاکٹر مہناز خاکوانی نے کہا کہ پاکستان میں غیر صحت مندانہ خوراک اور ورزش نہ کرنے کا طرز زندگی زیادہ عام ہوتا جا رہا ہے کیونکہ نوجوان جنک فوڈ کھانے میں زیادہ دلچسپی لیتے ہیں۔ جسمانی غیر فعالیت بھی بڑھ رہی ہے کیونکہ خاص طور پر خواتین نہ تو ورزش کرتی ہیں اور نہ ہی کوئی گیم کھیلتی ہیں طالبات اپنے طرز زندگی کو تبدیل کریں، ہائی پروٹین والی غذا کھائیں اور کاربوہائیڈریٹ اور چکنائی سے بھرپور غذا سے پرہیز کریں،باقاعدگی سے وٹامن ڈی لیں اور پھلوں اور سبزیوں کا استعمال کریں تاکہ زنک، مینگنیز اور دیگر وٹامنز پر قابو پایا جا سکے۔

اس موقع پر رجسٹرار پروفیسر ڈاکٹر میمونہ خان سیمینار کی فوکل پرسن چیئرپرسن شعبہ اقتصادیات ڈاکٹر حنا علی اور طالبات کی بڑی تعداد بھی موجود تھیں۔

ڈاکٹر حنا علی نے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا، آخر میں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر کلثوم پراچہ نے پروفیسر ڈاکٹر مہناز خاکوانی کو اعزازی شیلڈ پیش کی۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button