ویمن یونیورسٹی : متی تل کیمپس ملتان میں پی کوس "پولی سسٹک اووری سنڈروم‘‘ بارے آگاہی سیمینار
ویمن یونیورسٹی متی تل کیمپس ملتان میں پی کوس "پولی سسٹک اووری سنڈروم‘‘ بارے آگاہی سیمینار منعقد ہوا۔
ترجمان کے مطابق خواتین کی بیماری پی کوس سے آگاہی اور علاج بارے سیمینار منعقد کیا گیا جس کی مہمان خصوصی وائس چانسلر پروفیسرڈاکٹر کلثوم پراچہ تھیں، سیمینار کا اہتمام شعبہ اکنامکس اور چیزی فارماسیوٹیکل کے باہمی اشتراک سے ہوا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر ڈاکٹر کلثوم پراچہ نے کہا کہ ولی سسٹک اوورین سنڈروم (پی سی او ایس) ایک ملٹی فیکٹوریئل اینڈوکرائنل ڈس آرڈر ہے جو خواتین میں بانجھ پن کی اصل وجہ ہے، ترتیب حیض ، جسم پر زیادہ بالوں کا نکلنا ہرسوٹزم، وزن میں اضافہ پی سی او ایس کی عام علامات ہیں یہ سب سے زیادہ ہونے والا خواتین کااینڈوکرائن ڈس آرڈر ہے اور بانجھ پن کی سب سےاہم وجہ ہے۔
پولی سسٹک اووری سنڈروم (پی سی او ایس) کے اضافہ میں اہم کردار ادا کرنے والے خطرے کے عوامل میں جینٹک، نیورو اینڈوکرائن سسٹم، سست طرز زندگی، خوراک اور موٹاپا شامل ہیں اگرچہ علاج کے لئے سینتھیٹک دوائیں جیسے میٹفارمین اور اورل مانع حمل کی گولیاں دستیاب ہیں، لیکن ان کے مضر اثرات بھی باعث تشویش ہیں۔
اس لئے اب روایتی اور ہربل دوائیں تیزی سے توجہ حاصل کر رہی ہیں۔ تاہم پبلی کیشن اوربیداری کے ذریعہ پی سی او ایس اور حیض سے متعلق صحت کو کافی فروغ دینے کی ضرورت ہے، یہ سیمینار اسی سلسلے کی کڑی ہے، آگاہی سیمینار کا تسلسل مستقبل میں جاری رہے گا۔
مہمان مقررڈاکٹر شگفتہ مظہرایسوسی ایٹ پروفیسر ہیڈ آف گائناکالوجی ڈیپارٹمنٹ نشتر II ہسپتال ملتان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پولی سسٹک اووری سنڈروم ایک ایسی حالت ہے جہاں آپ کو کم، غیر معمولی یا بہت طویل مدت ہوتی ہے، اس کے نتیجے میں اکثر مردانہ ہارمون کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے جسے اینڈروجن کہتے ہیں۔ بیضہ دانی پر سیال کی بہت سی چھوٹی تھیلیاں بنتی ہیں۔ وہ باقاعدگی سے انڈے جاری کرنے میں ناکام ہو سکتے ہیں یہ بیماری ایک عام ہارمونل حالت ہے، جو تولیدی عمر کی خواتین کو متاثر کرتی ہے۔ یہ عام طور پر جوانی کے دوران شروع ہوتا ہے، لیکن وقت کے ساتھ ساتھ علامات میں اتار چڑھاؤ آ سکتا ہے، پولی سسٹک اووری سنڈروم ایک عام حالت ہے جو آپ کے ہارمونز کو متاثر کرتی ہے۔ یہ ماہواری کی بے قاعدگی، بالوں کی زیادتی، مہاسوں اور بانجھ پن کا سبب بنتا ہے۔
خواتین میں پی سی او ایس کا ہونا ممکن ہے جس کی کوئی علامات بھی ظاہر نہ ہورہی ہوں آپ فیملی ڈاکٹر میڈیکل ہسٹری دیکھ کر علاج کرتا ہے جس میں خون کے ٹیسٹ شامل ہیں،تمام خواتین اپنا وزن اور بلڈ پریشر چیک کرتی تہیں جسمانی معائنہ کریں، خاص طور پر چہرے کے زیادہ بالوں، بالوں کے گرنے، مہاسوں، بے رنگ جلد اور جلد کے ٹیگز کے لیے۔
غیر معمولی خون بہنے کی دیگر وجوہات کو تلاش کرنے کریں ہارمون لیول اور گلوکوز لیول چیک کرنے کے لیے خون کے ٹیسٹ کرائیں، آپ کا ڈاکٹر ہی مختلف ٹیسٹ کراکے علاج کا تعین کرے گا ۔
اس موقع پر رجسٹرار پروفیسر ڈاکٹر میمونہ یاسمین فوکل پرسن/چیئرپرسن ڈاکٹر حنا علی چیف آرگنائزر ڈاکٹر رائمہ نذر اسسٹنٹ پروفیسر شعبہ معاشیات اور دیگر اساتذہ بھی موجود تھیں۔