زرعی یونیورسٹی میں کیڑے مار ادویہ بارے ورکشاپ
ایم این ایس زرعی یونیورسٹی میں ایک روزہ "پاکستان میں کیڑے مار ادویات کے خطرے میں کمی پر پالیسی ڈائیلاگ” کے موضوع پر ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا، جس میں سیکرٹری زراعت جنوبی پنجاب ثا قب علی عطیل نے مہمان خصوصی کے طور پر شرکت کی۔
شرکاء نے زرعی ادویات کے انسانوں پر پائے جانے والے اثرات، زرعی زہروں کے سبزیوں میں پائے جانے والی باقیات اور ان سے بچاؤ، زرعی زہروں کے سپرے کرنے، نقل و حمل کے دوران انسانوں اور حیوانوں پر اس کے اثرات بارے سیر حاصل گفتگو ہوئی۔
سیکرٹری زراعت نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے پنجاب حکومت کی طرف سے آئی پی ایم پروگرام اور اس کے مثبت پہلوؤں کے بارے میں آگاہ کیا۔
انہوں نے واضح پیغام دیا کہ ہم زرعی زہروں کے خلاف نہیں لیکن ان کا صحیح اور ضرورت کے مطابق استعمال سے ان کے انسانی زندگی و ماحول پر منفی اثرات کم کیے جا سکتے ہیں۔
پروفیسر ڈاکٹر آصف علی نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خواتین کا زراعت میں بہت اہم کردار ہے، اور ان کی ٹریننگ کے لئے خصوصی توجہ کی ضرورت ہے ۔اس کے علاوہ زرعی زہر وں سے بچاؤ کے حوالے سے خصوصی اقدامات کی ضرورت ہے ۔
اس موقع پر افریقہ سے آن لائن بین الاقوامی ماہرین نے خطاب کیا۔
تقریب کے اختتام پر ڈاکٹر فلک ناز ممبر کو آرڈینشن پاکستان زرعی تحقیق کونسل نے آنے والے تمام مہمانوں و شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔
پروفیسر ڈاکٹر شفقت سعید ڈین فیکلٹی آف ایگریکلچر زرعی یونیورسٹی ملتان اور ڈاکٹر نعیم اسلم ملغانی کیبی نے میزبانی کے فرائض سر انجام دیئے۔
اس موقع پر ڈاکٹر ذیشان،اعجاز احمد ، پروفیسر ڈاکٹر ناظم حسین لابر، ڈاکٹر حسیب، ڈاکٹر ذکاء بہاؤ الدین زکریا یونیورسٹی ملتان،ڈاکٹر عنصر نعیم اللہ، ڈاکٹر مرزا عبدالقیوم ، ڈاکٹر محمد اشتیاق ، ڈاکٹر آصف، ڈاکٹر نعیم اقبال ، زرعی یونیورسٹی ملتان، محکمہ زراعت پنجاب، سیکرٹریٹ کے آفیسرز و عہدیداران ، زرعی یونیورسٹی فیصل آباد سے اساتذہ و دیگر نے خصوصی شرکت کی۔