Paid ad
Breaking NewsEducationتازہ ترین

دنیا ڈیجیٹلائزیشن کی طرف گامزن ہے، اور ہماری یوتھ جو رول پلے کرسکتی ہے وہ کوئی اور نہیں کرسکتا : شاہ محمود

سابق وفاقی وزیر خارجہ و ممبر قومی اسمبلی شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ دنیا ڈیجیٹلائزیشن کی طرف گامزن ہے ، اور ہماری یوتھ جو رول پلے کرسکتی ہے وہ کوئی اور نہیں کرسکتا۔

بہاءالدین زکریایونیورسٹی ملتان میں پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے زیراہتمام اورینٹیشن ڈرائیو 2022 تعلیم اور ہنر ساتھ ساتھ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے مزید کہاکہ نوجوان آئی ٹی سیکٹر میں ہم سے بہت آگے ہیں ، اور پاکستان کا مستقبل ان کے ہی ہاتھوں میں ہے ۔

انہوں نے مزید کہاکہ 65 فی صد باصلاحیت نوجوان پر امید ہیں کہ پاکستان کے حالات ضرور بہتر ہوں گے۔

انہو ںنے کہاکہ بدقسمتی سے معاشی پوزیشن انتہائی پریشان کن ہے ، اور ملک میں انویسٹمنٹ کے نام کی کوئی چیز نہیں ہےز نوکریاں روز بروز محدود ہوتی جارہی ہیں ،جبکہ ڈالر کی قیمت اوپر اور روپے کی قیمت ڈاؤن ہوتی جارہی ہے ۔

بجلی اور گیس کی قیمتیں اس قدر بڑھ چکی ہیں کہ انہیں برداشت کرنا اب مشکل ہوچکا ہے۔

انہو ں نے کہاکہ ماضی کی حکومتوں کے غلط فیصلوں اور موجودہ حکومت کی نااہلی پچاس فی صد پروڈکشن کم ہوچکی ہے، ملک میں صنعتی و زرعی بحران ہے سیلاب کے باعث فصلیں تباہ ہوچکی ہیں ، جبکہ ہر طرف مہنگائی کا واویلا ہے انہو ں نے کہاکہ ہماری حکومت نے مشکل وقت میں بڑے اہم فیصلے کیے تھے، جس کی مدد سے معاشی طو رپر مستحکم ہوچکے تھے اور ہمارا فوکس آئی ٹی سیکٹر پر تھا تاکہ ہمارے پڑھے لکھے نوجوان گھر بیٹھ کر روزگار کے مواقع پیدا کرسکیں ۔

انہوں نے کہاکہ انڈیا آئی ٹی سیکٹر میں کہاں سے کہاں پہنچ چکا ہے، اور پاکستان آج کہاں کھڑا ہے سب کو معلوم ہے۔

انہو ںنے کہاکہ ہم کسی سے کم تو نہیں ہیں لیکن بدقسمتی سے اس سیکٹر کو نظر انداز کیاگیا ، اور وہ ماحول فراہم نہیں کیاگیا جس کی اشد ضرورت تھی۔

انہوں نے کہاکہ نوجوان نسل پر یہ ذمہ داری عائد ہے کہ وہ جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے اپنی راہیں متعین کریں، اور ملک کی بھی خدمت کریں۔

انہو ںنے کہاکہ سابق وزیراعظم عمران خان اس وقت نوجوانوں کے لیے رول ماڈل ہیں، اور انہو ںنے اپنی اہلیت کی بناءپر دنیا بھر میں پاکستان کی ایک پہچان بنائی، جس میں خاص طور پر شعبہ صحت اور تعلیم کا شعبہ قابل ذکر ہے۔

انہو ںنے کہاکہ عمران خان نے اسی ٹیکنالوجی کی بناءپر تین بار سیلاب زدگان کے لیے ٹیلی تھان منعقد کیز اور ساڑھے تیرہ ارب کے فنڈز اکٹھے کیےجو کہ پورا پاکستان نہ کرسکا۔

انہوں نے کہاکہ آج ٹیکنالوجی کی بناءپر ہم سب ایک دوسرے کے ساتھ رابطوں میں ہیں، اب یہ ہم پر منحصر ہے کہ ہم اس ٹیکنالوجی کا استعمال مثبت کریں یا منفی۔

انہوں نے کہاکہ ہمیں اشد ضرورت ہے کہ ایسی پالیسیاں ترتیب دیں جس سے یہ شعبہ پروان چڑھے اور ملک ترقی کرے۔

انہوں نے کہ ہم غریب ملک بالکل نہیں ہیں، بلکہ ہم مس منیجمنٹ کنٹری ہیں ، اور اگر آج ہم اپنے وسائل پیدا کرلیں تو شاید آئی ایم ایف کے سامنے ہاتھ پھیلانے کی بھی ضرورت نہ پڑے۔

صوبائی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈاکٹر ارسلان خالد نے کہاکہ ڈیجیٹل سکلز بہت تیزی کے ساتھ لوگ سیکھ رہے ہیں ، لیکن اس کے ساتھ ساتھ تعلیم پر بھی کسی طور پر سمجھوتہ نہیں کرنا چاہیے، اور ایجوکیشن کو اولین ترجیح دیتے ہوئے ہنر کی طرف آنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ آئی ٹی سیکٹر جن چیزوں کی ضرورت ہے اس کے لیے حکومت اور یونیورسٹیاں بیٹھ کر راہیں متعین کریں، اور اس سیکٹر سمیت ملک کو بھی خاطر خواہ فائدہ حاصل ہوگا۔

انہو ںنے مزید کہاکہ ای روزگار مراکز سے طلباءطالبات کو جو استفادہ حاصل ہورہا ہے وہ اس سے پہلے کبھی حاصل نہیں ہوا تھا، اور اب ہماری کوشش ہے کہ اپنے نصاب کو آئی ٹی کی ضروریات کے مطابق مرتب کریں۔

انہو ںنے کہاکہ ہم بہت سی انٹرنیشنل کمپنیوں کے ساتھ رابطے میں ہیں، اور ہماری کوشش ہے کہ ہم اپنے ملک میں ایک ایسی سافٹ ویئر کمپنی قائم کرسکیں جس سے لاکھوں ڈالر کمائے جاسکتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ آئی ٹی سیکٹر کی کامیابی کا راز پاکستان کی ترقی میں مضمر ہے۔

تعلیم اور ہنر ساتھ ساتھ کے موضوع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر منصور اکبر کنڈی نے کہاکہ دنیا گلوبل ویلیج بن چکی ہے، اور آج ہم سب جدید ٹیکنالوجی کے باعث ایک دوسرے کے ساتھ نہ صرف جڑے ہوئے ہیں بلکہ ایک ملک سے دوسرے ملک باآسانی روابط بھی قائم کرسکتے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ تعلیم اور ہنر ایک دوسرے کا خاصہ ہے ، اور کسی ایک چیز کی بناءپر ترقی کرنا نا گزیر ہے ۔

انہو ںنے کہاکہ طلباءطالبات ٹیکنالوجی کے مثبت استعمال سے نہ صرف اپنا نام روشن کرسکتے ہیں، بلکہ ملک کی بھی بڑھ چڑھ کر خدمت کرسکتے ہیں۔

تقریب سے ڈائریکٹر جنرل پنجاب انفارمیشن بورڈ ساجد لطیف ، عمر فاروق ، تنویر احمد ، نوید احمد ، حسن مرزا اور ڈین ڈاکٹر شوکت ملک اور ڈاکٹر شاہد فرید نے بھی خطاب کیا۔

تقریب میں طلباء طالبات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

تقریب کے اختتام پر وائس چانسلر نے شاہ محمود قریشی ، صوبائی وزیر ڈاکٹر ارسلان خالد و دیگر مہمانان گرامی میں شیلڈز تقسیم کیں۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button