Paid ad
Breaking NewsNationalتازہ ترین

سیاست میں آنے کا فیصلہ ملک کو کرپٹ لوگوں سے بچانے کیلئے کیا، وزیراعظم

وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ چیلنج قبول نہ کرناکمزوری کی نشانی ہے ، سیاست میں آنےکافیصلہ ملک کو کرپٹ لوگوں سے بچانے کیلئے کیا تھا۔

وزیراعظم عمران خان نے فودان یونیورسٹی چین کے ڈائریکٹر کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا میں نے21سال تک کرکٹ کھیلی، سرمائی اولمپکس کی افتتاحی تقریب شاندارتھی، کھیل سے منسلک رہنے کے بجائے چیلنجنگ شعبے کا انتخاب کیا۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اللہ تعالیٰ نے انسان کوبےشمار نعمتوں سے نوازا ہے، کھیل کا میدان چھوڑنے کے بعد سب سے پہلا کینسر اسپتال بنایا ، عطیات کی مدد سے دوسرا کینسر اسپتال بنایا، اب پاکستان میں تیسرا کینسر اسپتال بنانے پر کام کررہاہوں۔

عمران خان نے کہا کہ چیلنج قبول نہ کرنا کمزوری کی نشانی ہے،وزیراعظم عمران خکمزور طبقے کی مدد کیلئے عطیات کی مدد سے دویونیورسٹیاں قائم ہیں، سیاست میں آنے کا فیصلہ ملک کو کرپٹ لوگوں سےبچانےکیلئےتھا، میرایقین ہے کہ کرپشن سے ملک غریب ہوتےہیں۔

افغانستان کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ امریکیوں نے افغانستان کی تاریخ پڑھی ہی نہیں ، جو ملک طاقتور کو قانون کے کٹہرے میں نہیں لاتے وہ تباہ ہوجاتے ہیں، جو افغانوں کی تاریخ سے واقف ہیں وہ یہ اقدام کبھی نہ کرتے جو امریکانے کئے۔

وزیراعظم نے مزید کہا کہ میں پہلے دن سے افغانستان کے فوجی حل کا مخالف تھا، امریکا کے افغانستان میں مقاصدواضح نہیں تھے، اسامہ بن لادن کے مارے جانے کے بعدان کامشن ختم ہوجاناچاہیےتھا، اگرمقاصد واضح نہ ہوں تو ناکامی ہوتی ہے، افغانستان کے عوام آزادخیال ہیں،غیرملکی حکمران قبول نہیں کرتے۔

انسانی بحران سے متعلق عمران خان کا کہنا تھا کہ افغانستان کو ایک سنگین انسانی بحران کا سامنا ہے، امریکا کا افغانستان میں مشن جھوٹی بنیاد اور بے مقصد تھا، 40سال بعد آج افغانستان میں کوئی تنازع نہیں ، آج افغانستان میں کوئی خانہ جنگی نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ افغان مسئلہ ہےکہ امریکاطالبان حکومت اورعوام میں فرق نہیں کرپایا ، طالبان حکومت پرپابندیاں لگانےسے نقصان افغان عوام کا ہورہاہے، پابندیوں کی وجہ سے افغانستان افراتفری کا شکار ہوا۔

وزیراعظم نے کہا کہ افغانستان کی معیشت کا 70فیصد انحصار غیرملکی امداد پر ہے، غیرملکی امداد بند ہونےسے انسانی تاریخ کا بڑا سانحہ ہوسکتاہے، افغانستان میں افراتفری سے دہشت گرد قوتوں کو فائدہ ملے گا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ میری ترجیح 22کروڑ عوام کی فلاح و بہبود ہے، ملک کی 25سے30فیصد آبادی غربت کی لکیر سے نیچے ہے، 30سال سے2کرپٹ حکمران خاندانون کے باعث ملک کو نقصان پہنچا، دہشت گردی کی جنگ میں پاکستان سے سب سے زیادہ متاثر ہوا۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button