وزیر اعظم کا خوردونوش کی خریداری پر 40 فیصد ٹارگٹڈ سبسڈی کا اعلان
وزیراعظم عمران خان نے غریبوں کے لیے ضروری اشیائے خوردونوش کی خریداری پر 40 فیصد ٹارگٹڈ سبسڈی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ خصوصی اقدام مہنگائی کے خلاف کم آمدنی والے گروپوں کو ریلیف فراہم کرے گا۔
کامیاب پاکستان پروگرام کے افتتاح سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ پسماندہ طبقے کو گندم ، آٹا ، چینی اور گھی (کوکنگ آئل) پر ہدف سبسڈی ملے گی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ملک میں 75 فیصد پام آئل درآمد کیا جا رہا ہے اور اس طرح عام آدمی کو درآمدی افراط زر کے اثرات کا سامنا ہے حکومت عوام پر مہنگائی کے بوجھ کو کم کرنے کی پوری کوشش کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 100 فیصد کی عالمی افراط زر کے مقابلے میں ، پاکستان میں قیمتوں میں صرف 22 فیصد اضافہ ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ گندم اور چینی کی عالمی قیمتیں پاکستان میں بالترتیب 12 اور 21 فیصد کے مقابلے میں 37 اور 40 فیصد بڑھ گئیں۔
عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں پٹرول کی قیمت تمام ممالک میں سب سے کم ہے ، سوائے تیل پیدا کرنے والی ریاستوں کے اور پڑوسی بھارت تقابلی ڈبل ریٹ پر پٹرول فروخت کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے پٹرول پر لیوی اور سیلز ٹیکس میں کمی کی اور اس کے نتیجے میں صارفین کو ریلیف دینے کے لیے 400 ارب روپے کا نقصان برداشت کیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ کامیاب پاکستان پروگرام کا مقصد عام آدمی کی زندگی میں بہتری لانا ہے۔انہوں نے کم آمدنی والے گروہوں کے لیے مائیکرو فنانس کی سہولت کو یقینی بنانے پر وزیر خزانہ شوکت ترین کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اس سے پسماندہ افراد کی ترقی کے لیے حکومت کے پختہ ارادے کی عکاسی ہوتی ہے۔عمران خان نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 72 سالوں سے ملک کا نظام صرف مٹھی بھر اشرافیہ کے لیے ہے اور اس نے نشاندہی کی کہ ‘امیروں کا ایک جزیرہ’ مالی ، تعلیم اور انصاف کے نظام سے فائدہ اٹھا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت تاریخ کی پہلی اسلامی ریاست مدینہ کے اصولوں پر عمل کرنے کے لیے پرعزم ہے ، جس نے اپنے شہریوں کی فلاح اور انصاف کو یقینی بنایا۔وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ حکومت تمام طبقات کو فائدہ پہنچانے کے لیے ایک جامع پائیدار نمو قائم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مائیکرو فنانس بینکوں اور غیر سرکاری تنظیموں کے ذریعے 3.7 ملین گھرانوں میں قرض کی تقسیم کا منفرد فارمولا لوگوں کو اپنے چھوٹے کاروباروں میں سہولت فراہم کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ کامیاب پاکستان پروگرام میں توسیع کی جائے گی جبکہ احساس پروجیکٹ کو بیک وقت کم کیا جائے گا جس کا مقصد انہیں خود کفیل بنانا ہے۔