Paid ad
Breaking NewsNationalتازہ ترین

خارجی محاذ پر پونے 4 سال پاکستان کے قومی مفادات کے لیے انتہائی مہلک ثابت ہوئے.شہبازشریف

ہر مشکل میں ساتھ دینے والے پاکستان کے دوست ممالک کو ناراض کیا گیا، اب ہم نے ان غلطیوں کی اصلاح اور دو طرفہ تعلقات کی بحالی کا عمل شروع کردیا ہے. وزیراعظم کا قوم سے خطاب

وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ داخلی محاذ کی طرح خارجی محاذ پر گزشتہ پونے 4 سال پاکستان کے قومی مفادات کے لیے انتہائی مہلک ثابت ہوئے، ہر مشکل میں ساتھ دینے والے پاکستان کے دوست ممالک کو ناراض کیا گیا، اب ہم نے ان غلطیوں کی اصلاح اور دو طرفہ تعلقات کی بحالی کا عمل شروع کردیا ہے.

وزیراعظم نے کہا کہ ہم پاکستان کے اس اصولی موقف کا پوری قوت سے اعادہ کرتے ہیں کہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے لیے بھات کی ذمہ داری ہے کہ 5 اگست 2019 کے یک طرفہ اور غیرقانونی اقدامات کو ختم کرے تاکہ بامقصد بات چیت سے جموں اور کشمیر سمیت تمام متنازع امور کو حل کرنے کی طرف ٹھوس پیش رفت ہو.

سابق حکومت نے اپنے سیاسی فائدے کے لیے سبسڈی کا اعلان کیا جس کی قومی خزانے میں کوئی گنجائش نہیں تھی لیکن ہم نے اپنے سیاسی مفاد کو قومی مفاد پر قربان کرنا قومی فرض جانا کیونکہ یہ فیصلہ پاکستان کو دیوالیہ پن سے بچانے کے لیے ناگزیر تھا سابقہ حکومت نے اس معاشی بحران میں پاکستان اور عوام کو سابق حکومت نے پھنسایا ہے، آج کا یہ مشکل فیصلہ معیشت کو بحران سے نکالنے کی طرف ایک اہم قدم ہے.

وزیراعظم نے کہا کہ ہم غریب عوام کو پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کے بوجھ سے بچانے کے لیے 28 ارب روپے ماہانہ سے نئے ریلیف پیکیج کا اعلان کر رہے ہیں، جس سے پاکستان کے ایک کروڑ 40 لاکھ غریب ترین گھرانوں کو 2 ہزار روپے دیے جارہے ہیں انہوں نے کہا کہ یہ گھرانے ساڑھے 8 کروڑ افراد پر مشتمل ہے جو پاکستان کی کل آبادی کا ایک تہائی حصہ بنتا ہے، یہ اس مالی امداد کے علاوہ ہے، جو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت انہیں پہلے دی جارہی ہے.

انہوں نے کہا کہ ہمارے سامنے دہشت گردی اور بدامنی کی صورت میں ایک اور چینلج موجود ہے، یہ فتنہ بدقسمتی سے دوبارہ سر اٹھا رہا ہے، صوبوں کے ساتھ مل کر نیشنل ایکشن پلان کی ازسر نو بحالی شروع کردی ہے، یہ قومی مفادات سے جڑے منصوبوں کو تیزی سے مکمل کرنے کے لیے بھی نہایت ضروری ہے.

وزیراعظم نے کہا کہ سیاسی مخالفین کے لیے پیغام ہے کہ آئیے ہم سب مل کر پاکستان کو ایک ایسا ملک بنائیں جس میں اختلاف رائے کو دشمنی نہ سمجھا جائے جہاں تنقید کو حوصلے سے برداشت کیا جائے، جہاں قومی خدمت ہی سیاست کا اصل معیار ہو، درسگاہوں کھل جائیں، نفرت گاہوں کے در بند ہوجائیں، جہاں عورتوں کے حقوق مقدم، اقلتیوں کے حقوق محفوظ ہوں، جہاں مزدور اور کسان خوش حال ہوں، جہاں مہنگائی اور بے روزگاری کا خاتمہ ہوں، رزق کی فراوانی اور آسانی ہو، جہاں کا عدل باعث فخر ہو جہاں ظلم کا خاتمہ ہوجائے.

انہوں نے کہا کہ آئندہ سال کے لیے اس ریلیف پیکیج کو بجٹ میں شامل کیا جائے گا، یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کو ہدایت کی ہے کہ پاکستان بھر میں آٹے کے 10 کلو کا تھیلا 400 روپے میں فروخت کیا جائے وزیراعظم نے کہا کہ بلاشبہ مشکلات بے پناہ اور راستہ کانٹوں سے بھرا ہوا ہے لیکن ہمارا بھروسہ اللہ تعالیٰ کی کریم ذات پر ہے جو خلوص نیت سے کام کرنے والوں کی نیت کو ہر گز رائیگاں نہیں فرماتا۔

انہوں نے کہا کہ ہم آپ سے عہد کرتے ہیں کہ مل کر امانت اور دیانت کے ساتھ شبانہ روز محنت کریں گے ،اور کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے، میں اور میری کابینہ اپنے ہر فیصلے کے لیے آپ کی عدالت میں جوابدہ ہوں گے.

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button