کسانوں کو 1800 ارب روپے کے قرضے دینے کا اعلان

لوزیراعظم نے کسانوں کے لئے ریکارڈ 1800 ارب روپے کے قرضے دینے کا اعلان کردیا ہے۔
اسلام آباد میں وفاقی وزراء کے ہمراہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ رواں سال شدید بارشوں اور غیر متوقع بارشوں کے باعث کسانوں کو شدید نقصان پہنچا، سندھ کے کاشت کاروں کو بہت نقصان ہوا۔
شہباز شریف نے بتایا کہ کسانوں کی مشکلات کم کرنے کے لئے ‘کسان پیکج’ کے تحت 1800 ارب روپے کے قرضہ جات دینے کا اعلان کیا ہے جوکہ اس سے قبل 1400 ارب روپے تھا جبکہ کسانوں کے قرضوں پر مارک اپ ادا کرنے کیلئے10ارب روپے مختص کررہےہیں۔
نیوز کانفرنس میں وزیراعظم نے اعلان کیا کہ اب ڈی اے پی کھاد کی فی بوری 11250روپے ہوگی، کیونکہ فی ایکڑ پیداواربڑھانے کیلئے ڈی اےپی کا بہت اہم کردار ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں گندم کے بیج کی 12 لاکھ بوریاں تقسیم کی جائیں گی اور اس 25 فیصد ادائیگی وفاق دے گا، جبکہ 25 فیصد صوبہ دینے کا پابند ہوگا، اس کے لیے 13 ارب 20 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ سیلاب زدہ علاقوں میں بے زمین کاشتکاروں کے لیے پانج ارب روپے کے سبسڈائزڈ قرضے دیئے جائیں گے، جبکہ زرعی شعبے میں اسمال اینڈ میڈیم انٹرپرائز کے لیے 10 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔
نیوز کانفرنس میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ متاثرہ علاقوں میں چھوٹے کسانوں کے قرضے معاف کیے جارہے ہیں، جبکہ باہر سے پانچ سال تک پرانے ٹریکٹر کی درآمد کی اجازت دی جارہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نوجوان بے روزگار بچوں کے لیے جو زرعی شعبے میں 50 ارب روپے کے قرضے رکھے ہیں ، اور اس کے لیے حکومت پاکستان 6 ارب 40 کروڑ روپے سے شرح سود میں سبسڈی دے گی۔
انہیں سستا قرضہ مہیا کیا جائے گا۔