Paid ad
Breaking NewsNationalتازہ ترین

بلاول شوق پورا کرلیں، پی پی لانگ مارچ پر بھی نظر ثانی کرے گی: شاہ محمود

وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بلاول لانگ مارچ کرنا چاہتے ہیں تو اپنا شوق پوراکریں۔

پیپلز پارٹی نے جس طرح سینیٹ میں سٹیٹ بینک بل پر نظر ثانی کی ہے اسی طرح لانگ مارچ کے فیصلے پر بھی نظر ثانی کریگی۔

اگرپی پی نے پنجاب کی طرف لانگ مارچ کیا تو علی زیدی نے بھی سندھ کی طرف لانگ مارچ کی کال دیدی ہے۔ راستے میں کہیں نہ کہیں پنجہ آزمائی ہوگی۔ پی ڈی ایم میں اتحاد نہیں رہا۔ ن لیگ کہہ رہی ہے کہ پیپلز پارٹی نے اسٹیٹ بنک بل پر ان کے ساتھ ہاتھ کیا ہے۔

مولانا فضل الرحمان نے مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی سے کہا ہے کہ وہ اپنے غیر حاضر ممبران سے جواب طلب کریں۔گیلانی صاحب کہ رہے ہیں کہ انہیں رات 12 بجے ایجنڈا ملا۔

یوسف رضا گیلانی اگر چاہتے تو 5 گھنٹے میں اسلام آباد پہنچ سکتے تھے۔

میں اکثر رات کو ملتان سے اسلام آباد سفر کرتا ہوں میں گیلانی صاحب کو پیشکش کرتا ہوں کہ وہ رات کو میرے ساتھ میری گاڑی میں سفر کریں، صبح خیریت سے ان کوسینیٹ تک پہنچا دونگا۔

یوسف رضا گیلانی جس طرح منتخب ہوئے تھے وہ ہمارے پاس راز ہے۔

22 اور 23 مارچ کو اسلامی وزراء خارجہ کے اجلاس کی میزبانی کر رہے ہیں ، جس کے لئے تمام اسلامی ممالک کے وزراء خارجہ کو خط لکھ دیئے گئے ہیں۔

اس اجلاس کا مقصد مسلم امہ کو درپیش مسائل پر مل بیٹھنا اور اس پر متفقہ لائحہ عمل طے کرنا ہے۔ ہم مہمان وزراء خارجہ کو 23 مارچ کی پریڈ دکھائیں گے۔

جس میں وہ ہماری تہذیب‘ ثقافت‘ تمدن‘ ہماری فورس کاڈسپلن دیکھیں گے اور امید ہے وہ اس قومی دن سے محضوض ہونگے۔

ان خیالات کا اظہار انہو ں نے گزشتہ روز ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا بھارت کا اصل چہرہ پوری دنیا کے سامنے آیاں ہو چکاہے۔ ہندوستان کی حکومت ھندوتوا کے نظریہ میں قید ہے۔ وہ آر ایس ایس سوچ سے باہر نہیں آرہے۔ ہندو راشٹر سوچ کے خلاف ہندوستان کے اندر سے آوازیں بلند ہو رہی ہیں۔

پاکستان نے فراخ دلی سے ہندوستان کے لوگوں کیلئے ویزوں کا اجراء کیا ہے۔ بھارت پاکستان کے ویزوں پر بھی حیلے بہانوں سے کام لے رہا ہے۔اجمیر شریف سمیت دیگر درگاہوں کی زیارت کے لئے پاکستان زائرین کو بھارت ویزے نہیں دے رہا۔

انہوں نے کہا جنوبی پنجاب صوبے کیلئے تحریک انصاف کی طرف سے کوئی رکاوٹ نہیں۔ پی پی‘ ن لیگ جنوبی پنجاب صوبے کے حوالے جنوبی پنجاب کی ساڑھے تین کروڑ عوام سے ناٹک نہ کرے۔ پی پی‘ ن لیگ کو صوبہ بنانے میں ہچکچاہٹ کیوں ہے۔صوبے کیلئے ہم بل پیش کرتے ہیں آئیں اس پر آگے بڑھیں۔

جیسے سٹیٹ بینک بل پر پیپلز پارٹی نے ہمارا ساتھ دیا اسی طرح جنوبی پنجاب صوبے پر بھی ہمارے ساتھ دے۔

شہباز شریف اور بلاول کوصوبے بارے خط لکھنے کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا گیلانی صاحب کو علم نہیں ہے کہ میں نے خط بلاول بھٹو کو لکھا ہے، خط ہمیشہ قیادت کو لکھے جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا وزیر اعظم چار فروری کو چین روانہ ہونگے۔ چین سے اظہار یک جہتی کے لئے چین جارہے ہیں۔

چین ہمارا سٹریٹجک پارٹنر ہے۔چین سے مستقبل میں پاک چین کے تجارت کے فرو غ‘ سی پیک‘ خطے کی صورتحال بلخصوص افغانستان اور کشمیر کی بگڑتی ہوئی صورت حال پر بھی بات چیت ہوگی۔

انہوں نے کہا بلوچستان میں دہشتگردی کے واقعات افسوسناک ہیں۔ کچھ قوتیں خطے میں امن نہیں دیکھنا چاہتیں۔سپائلرز اپنا کھیل کھیلتے رہیں گے،ہماری افواج،فورسز اور عوام ملکر انہیں شکست دیں گے۔ ہم نے اس حوالے سے ڈوزئر عالمی دنیا کو دے دیئے ہیں۔

دہشت گردی کے حوالے سے افغانستان کی حکومت کا موقف واضح ھے کہ اپنی سرزمین کسی کے خلاف استعمال نہیں ہونے دے گی۔

انہوں نے کہا تحریک انصاف عوام کو مضبوط اور موثر بلدیاتی نظام دینا چاہتی ہے اور بلدیاتی انتخابات میں سنجیدہ ھیں اور اختیارات نیچے منتقل کر نا چاہتے ہیں۔ ہم سندھ کی طرح مسترد شدہ بلدیاتی نظام نہیں دینا چاہتے۔ سندھ کے بلدیاتی نظام پر تمام جماعتیں سراپا احتجاج ہیں۔ اس بل پرسندھ میں پیپلز پارٹی تنہا کھڑی ہے نہتے لوگوں پر لاٹھی چارج سے جمہوریت کی قلعی کھل گئی ہے۔ انہوں نے کہا تنظیم سازی کے حوالے سے تحریک انصاف میں کوئی اختلاف نہیں۔

وزیراعظم عمران خان نے مرکزی باڈیاں اور صوبائی باڈیاں تشکیل دی ہیں جنہوں نے آگے ایڈوائزری کمیٹیاں تشکیل دی ہیں جس میں تمام شخصیات کو بلا تفریق ذمہ داریاں دی گئی ہیں۔ اور تمام شخصیات وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں متفق ہیں۔

انہوں نے کہا ہم نے سٹیٹ بینک کو کسی کے حوالے نہیں کیا بلکہ خود مختیار کیا ہے۔ پی پی‘ ن لیگ نے اپنے ادوار میں سٹیٹ بینک کیلئے اصلاحات نافذ کرنے کی کوشش نہیں کی۔

سٹیٹ بینک بورڈ آف گورنرز اور پاکستان کی مقننہ کو جوابدہ ہے۔

راناثناء اللہ کی عدلیہ کو دھمکی کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا عدلیہ پر حملہ ن لیگ کاوطیرہ ہے۔

راناثناء اللہ کی عدلیہ کو دھمکی دینا عدلیہ کی آزادی پر کھلا حملہ ہے۔ عدلیہ کو اس پر سوموٹو ایکشن لیناچاہئے۔

انہوں نے کہاکرونا کے بعد عالمی معیشت میں تنزلی کا شکار ہے۔ مہنگائی سابقہ حکومتوں اور عالمی منڈیوں کی وجہ سے ہے۔ پچھلی حکومت ملک کو دیوالیہ کر گئی۔ اور 20ارب ڈالر کا قرضہ چھوڑ گئی۔ پچھلے قرضوں کی وجہ سے مزید قرضے لینے پڑے۔

تاہم مہنگائی کے تدارک کے لئے کام کر رہے ہیں ہماری کوششیں بارآور ثابت ہونگی۔کھاد کے بحران کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں کہا کھاد کی پیدوار میں اضافے کیلئے ہم نے پیک سیزن کھاد فیکٹریوں کو مکمل گیس سپلائی فراہم کی تاکہ کھاد کی بھر پورپیداوار حاصل کی جا سکے۔

عالمی مارکیٹ میں 9 ہزار روپے کی یوریا کھاد کی بوری 1760 روپے میں فراہم کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ ہماری خواہش ہے کاشتکاروں کو ریلیف دیا جائے۔مگر کھاد کے ڈیلر بلیک مارکیٹنگ کر رہے ہیں۔ ہم ذخیرہ اندوزی کرنے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹیں گے۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button