آپریشن "بنیان مرصوص” : افواج پاکستان اور مبارک باد کے مستحق، دشمن کو کاری ضرب مدتوں یاد رکے گی، شہباز شریف کا قوم سے خطاب
ہمارے جری جوانوں نے چند گھنٹوں میں دشمن کے ساتھ وہ کیا جسے دنیا ہمیشہ یاد رکھے گی، جنرل عاصم منیر کی دانشمندانہ اور دلیرانہ قیادت میں عظیم معرکہ سر ہوا، دشمن کو باوقار قوم کیطرح جواب دیا، قوم سے خطاب

شریف نے کہا کہ یہ ہماری غیرت اور اصولوں کی فتح ہے، یہ فوج کے ساتھ پوری قوم کی فتح ہے، یہ عظیم لمحہ شکر ہے جس کے لیے چوبیس کروڑ عوام نے اپنے شیروں اور شاہینوں پر والہانہ محبت کے پھول برسائے، قوم افواج کے ساتھ سیسہ پلائی دیوار بن کر کھڑی ہے۔
یہ بھی پڑھیں ۔
دوست ممالک اور امریکی ڈپلومیسی : پاکستان اور بھارت کے درمیان 12 مئی کی دوپہر تک جنگ بندی پر اتفاق ہوگیا
انہوں نے کہا کہ عوام فتح کیلیے اللہ سے دعائیں کرتے رہے جس کے نتیجے میں رب نے مہربانی کی اور ہمیں شاندار فتح سے نوازا ہے، رب کا جتنا شکر ادا کریں وہ کم ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ میں اس تاریخی کامیابی پر چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل ساحر شمشاد مرزا، سپہ سالار جنرل سید عاصم منیر، ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر، نیول چیف ایڈمرل نوید اشرف، ہر جری جوان اور افسر کو خراج تحسین و سلام پیش کرتا ہوں۔
وزیراعظم نے کہا کہ میں یہاں پر جنرل سید عاصم منیر کا اپنی اور پوری قوم کی طرف سے دل کی تہہ گہرائیوں سے شکریہ ادا کرتا ہوں جن کی دانشمندانہ اور دلیرانہ قیادت میں یہ عظیم معرکہ سر ہوا۔
یہ بھی پڑھیں ۔
آپریشن "بُنیان المرصُوص” : پاکستان کا جوابی وار؛ بھارت بوکھلا گیا، جنگ بندی کے منتیں [تمام تر تفصیلی معلومات کے ساتھ]
چیف آف ایئر اسٹاف ظہیر بابر اور شاہینوں کو بڑی گرمجوشی سے شاباش دیتا ہوں جنہوں نے ہمارے سر فخر سے بلند کیے ہیں، شہید ارتضیٰ عباس ایک خوبصورت پھول تھا جو کھلنے سے پہلے مرجھا گیا، میں ہر شہید کی ماں کے صبر کو سلام پیش کرتا ہوں۔
وزیراعظم نے تمام سیاسی ، پارلیمانی جماعتوں، صدر ن لیگ، صدر مملکت، صحافیوں، سوشل میڈیا صارفین کا شکریہ ادا کیا۔ شہباز شریف نے کہا کہ سوشل میڈیا اور صحافیوں نے بھارت کی جعلی خبروں کا مقابلہ کیا اور جھوٹ کو بے نقاب کیا۔
انہوں نے کہا کہ ’اس کے بعد ہم سب ملکر اپنی توانائیاں ملک کیلیے وقف کریں گے اور اتنی محنت کریں گے کہ پاکستان اقوام عالم میں اپنا کھویا ہوا مقام حاصل نہ کرلے۔ ہم اتنی ترقی حاصل کریں کہ جیسے ہماری عسکری قوت نے دنیا کو دنگ کر کے رکھ دیا ہے‘۔
وزیراعظم نے اپنے خطاب میں ترکیہ، سعودی عرب، چین، یو اے ای، قطر، اقوام متحدہ سمیت دیگر ممالک کا جنگ بندی کیلیے کردار ادا کرنے پر شکریہ ادا کیا۔
شہباز شریف نے محمد بن سلمان، امیر قطر، امیر یو اے ای، چینی صدر کا نام لے کر خصوصی شکریہ بھی ادا کیا۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ ہم نے ایک بار پھر ذمہ دار ریاست کی حیثیت سے جنگ بندی کا مثبت جواب دیا اور کامل یقین ہے کہ سندھ طاس معاہدے، دہشت گردی سمیت مقبوضہ کشمیر کے مسائل کو حل کرنے کیلیے پُرامن مذاکرات کا راستہ اپنایا جائے گا۔