Paid ad
Breaking NewsNationalتازہ ترین

پنجاب سوشل اکنامک رجسٹری کے انٹرنز تاحال واجبات کی مکمل ادائیگی سے محروم، احتجاج کا اعلان

پنجاب بھر میں پنجاب سوشل اکنامک رجسٹری پی ایس ای ار کے تحت شہریوں کی رجسٹریشن کے لیے انٹرنیز کی خدمات حاصل کی گئی تھی۔

جن کو پنجاب بھر کی یونین کونسلز میں میں تعینات کیا گیا تھا اور ان کے ذمے شہریوں کا ڈیٹا کمپیوٹرائز کرنے کا کام تھا، ان کو چارج بیسیز پر لمپ سم 50 ہزار روپے ماہانہ کے ماہانہ کے حساب سے اعزازیہ ادا کیا جانا تھا۔ انہیں انٹرنز کی کیے گئے ڈیٹا انٹری کے کام کی بدولت حکومت پنجاب نے نگہبان رمضان پیکج کا اغاز کیا اور مستحقین تک 10 ہزار روپے کے چیک پہنچائے۔

اب حالات یہ ہیں کہ ڈیٹا انٹری کرنے والے خود اپنے اعزازیے سے محروم ہیں۔ملتان میں تعینات پی ایس ای ار کے 200 انٹرنیز کا کہنا ہے کہ وہ دوسروں سے ادھار لے کر اپنی بائیک میں پیٹرول ڈلوا کر تین ماہ تک صبح سے لے کے شام تک کام کرتے رہے اس امید پر کہ مہینے کے اخر میں کچھ ادائیگی ہو جائے گی، لیکن یہاں پر 5 ماہ گزرنے کے بعد بھی ان کو ان کے واجبات کی ادائیگی نہ ہو سکی ہے، رمضان کے اغاز میں ان کا کنٹریکٹ پورا ہو چکا تھا اس وقت جب واجبات کےلئے یونین کونسل کے سیکریٹری کہ کہا تو انہوں نے اسسٹنٹ ڈائریکٹر لوکل گورنمنٹ اور دیگر حکام سے بات کرنے کا کہہ کا اپنی جان چھڑائی کہ انہوں نے اسسٹنٹ کمشنر کو فائل فارورڈ کر دی جہاں سے ان کو کہا گیا کہ اپ کے کنٹریکٹ میں توسیع کی جا رہی ہے، آپ مزید کام کریں، جس پر انٹرنیز نے ماہ رمضان میں بھی کام کیا اور آخری عشرے میں ان سے یہ کہہ دیا گیا کہ اب اپ کے چیک بننے کے لیے لاہور فائل بھیج دی ہے، عید سے پہلے آپ کے واجبات ادا کر دیے جائیں گے۔
بارہا یاد دہانی کرانے کے باوجود ایک ہی جواب دیا گیا کہ اوپر سے آرڈرز اتے ہی اپ لوگوں کو ادائیگی کر دی جائے گی۔

متاثرین کا کہنا تھا کہ ہمارا ڈپٹی کمشنر ملتان ، وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز سے مطالبہ ہے کہ جہاں مستحقین کو نگہبان رمضان پیکج کے تحت مدد کی گئی ہے ہمیں بھی واجبات کی ادائیگی کی جائے اور اس ضمن میں رکاوٹ بننے والے افسروں کے خلاف کاروائی کی جائے سماجی رہنماؤں اور سول سوسائٹی نے حکام سے صورت حال کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button