Paid ad
Breaking NewsSportsتازہ ترین

PSL:کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے لاہور قلندرز کو 18 رنز سے ہرادیا

(رپورٹ:آغاشاہد عظیم)

ابوظہبی میں جاری ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ 6 کے تئیسویں میچ میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے لاہور قلندرز کو 18 رنز سے شکست دے دی۔ 32 رنز کے عوض حریف ٹیم کے کپتان سمیت تین اہم کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھانے پر عثمان شنواری کو پلیئر آف دی میچ قرار دیا گیا۔
159 رنز کے تعاقب میں لاہور قلندرز کی پوری ٹیم 140 رنز پر ڈھیر ہوگئی.
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے باؤلرز کے سامنے لاہور قلندرز کا ٹاپ اور مڈل آرڈرز دونوں مکمل طور پر ناکام ہوگئے. لاہور قلندرز کی ابتدائی 7 وکٹیں صرف 66 رنز پر گریں. فخر زمان 12، سہیل اختر 0، ذیشان اشرف 16، محمد حفیظ 1، بین ڈنک 6، راشد خان 8 اور احمد دانیال 3 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے ایسے میں لاہور قلندرز کے ٹم ڈیوڈ نے جیمز فالکنر کے ساتھ مل کر ساتویں وکٹ کے لیے کچھ مزاحمت ضرور کی تاہم وہ بھی ٹیم کے مجموعے میں صرف 39 رنز کااضافہ ہی کرسکےٹم ڈیوڈ 46 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے. انہوں نے 27 گیندوں کا سامنا کرتے ہوئے 4 چوکے اور 3 چھکے جڑےجیمز فالکنر 12 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے. حارث رؤف 19 اور شاہین آفریدی 12 رنز بنا کر آؤٹ ہوئےکوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے خرم شہزاد اور عثمان شنواری نے تین تین وکٹیں حاصل کیں، محمد نواز اور محمد حسنین نے دو دو وکٹ حاصل کی۔
اس سے قبل لاہور قلندرز نے ٹاس جیت کر کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی تو انہوں نے مقررہ بیس اوورز میں 5 وکٹوں نقصان پر 158 رنز بنائے۔کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو پہلا نقصان اس وقت اُٹھانا پڑا جب فاسٹ باؤلر جیمز فالکنز نے اوپنر عثمان خان کو کھاتہ کھولے بغیر پویلین واپس بھجوا دیاتیسرے نمبر پر میدان میں اترنے والے کیمرون ڈیلپورٹ بھی صرف دس رنز بناسکے. انہیں راشد خان نے بولڈ کیا۔تاہم اوپنر جیک ویدرویلڈ نے رنز بنانے کا سلسلہ جاری رکھا. انہوں نے 48 رنز کی اننگز کھیلی. اس اننگز میں ایک چھکا اور 8 چوکے شامل تھے۔کپتان سرفراز احمد نے 34 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی، اعظم خان نے ایک چھکے اور پانچ چوکوں کی مدد سے 18 گیندوں پر 33 رنز کی جارحانہ اننگز کھیلی۔لاہور قلندرز کے جیمز فالکنر نے تین کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی، محمد حفیظ اور راشد خان نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button