Paid ad
Breaking NewsEducationتازہ ترین

خواتین یونیورسٹی : سائیکالوجی اور ایجوکیشن بارے کانفرنس جاری، پوسٹرسازی کے مقابلے

ویمن یونیورسٹی ملتان میں شعبہ ایجوکیشن اور سائیکالوجی کے زیراہتمام انٹرنیشنل کانفرنسز جاری ہے، دوسرے روز ماہرین تعلیم نے اپنے ریسرچ مقالے پیش کئے ۔

کورونا کے بعد ایجوکیشن کے مسائل بارے ہونے والی کانفرنس میں مقررین کا کہنا تھا کہ یونیسیف کی ایک رپورٹ کے مطابق مارچ 2020 سے ستمبر 2021 تک دنیا بھر میں 11 ممالک میں 13.1 کروڑ بچے سکولوں میں پڑھائی کے تین چوتھائی حصے سے محروم ہوگئے ہیں۔

کرونا وبا نے پاکستان کی معیشت پر سنگین اثرات تو چھوڑے ہی ہیں، مگر تعلیم کے کمزور شعبے کو اور بھی زیادہ نقصان پہنچا ہے۔

تعلیم آن لائن منتقل ہونے کے بعد فون، لیپ ٹاپ اور انٹرنیٹ جیسی سہولیات تک رسائی نہ ہونے کی وجہ سے کئی ایسے خاندان متاثر ہوئے ہیں جن کے بچے سرکاری سکولوں میں یا پھر کم فیس والے چھوٹے سکولوں میں جاتے تھے۔

وبا کے دوران گھر کے بڑوں کی نوکریاں چھوٹ جانے سے بچوں پر کمانے کا دباؤ پڑا ہے اور اس سے کئی بچے لیبر مارکیٹ میں بھی شامل ہوئے ہیں، اور ایک بار بچہ کمائی کرنے لگے تو وہ واپس سکول نہیں آئے گا۔

اس صورت حال کو کیسے بہتر بنانے کےلئے حکومت کو طویل مدتی اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔ جہاں وہ سکول چھوڑ دینے والے بچوں کو محدود مدت کے لیے وضیفوں کے ذریعے سکول واپس لا سکتی ہے، وہیں تعلیم کے میعار کو بہتر بنانے کے لیے سرکاری سکولوں میں مزید سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔

علاوہ ازیں شعبہ سائیکالوجی کے زیر اہتمام ہونے والے انٹرنیشنل کانفرنس کے دوسرے روز ماہرین نے اپنے ریسرچ مقالے پیش کئے، اور عملی طور پر پیش آنے والے واقعات اورا ن کے حل میں پیش آنےوالی مشکلات کودور کرنے کے بارے میں بتایا گیا ۔

مقررین کا کہنا تھا کہ نفسیات ایک سائنس ہے جو انسانی طرز عمل اور فکر کے مطالعہ پر مبنی ہے۔ علم جو نفسیات میں تربیت یافتہ ہے حاصل کرتا ہے اس کا اطلاق بہت سارے کام کے شعبوں میں کیا جاسکتا ہے۔

جس شعبے میں نفسیات کا اطلاق ہوتا ہے اس پر انحصار کرتے ہوئے ، ہم ایک مخصوص نظم و ضبط کی بات کرتے ہیں۔

ماہر نفسیات بننے کے لئے ، نفسیات کی ڈگری مکمل کرنا ضروری ہے ، تاہم ، حاصل کردہ اضافی معلومات پر منحصر ہے ، ہر ماہر نفسیات ایک مختلف شعبے میں مہارت حاصل کرے گا۔

جس طرح ڈاکٹر کارڈیالوجی ، سرجری ، پوڈیاٹری یا بچوں کے امراض میں مہارت حاصل کرسکتا ہے ، اسی طرح ایک ماہر نفسیات بھی مختلف شعبوں میں مہارت حاصل کرسکتا ہے۔

در حقیقت ، کچھ دوسروں سے بہت مختلف ہو سکتے ہیں اور مختلف پیشہ ورانہ ماحول میں لاگو ہوسکتے ہیں۔آج کے معاشرے میں نفسیاتی امراض کے شکار افراد کے لئے ماہر نفسیات کے اعداد و شمار کی تشریح کرنے کا رجحا ن پایا جاتا ہے ، لیکن ، ہر کوئی اس کام کو انجام نہیں دیتا ہے۔

مختلف درخواستوں کے ساتھ اور بھی بہت سے مضامین ہیں جہاں مختلف کام کیے جاتے ہیں۔

معاشرتی نفسیات ایک خاصیت ہے جو مطالعہ کرتی ہے کہ لوگوں کے خیالات ، احساسات اور طرز عمل کو دوسرے لوگوں کی حقیقی ، خیالی یا اس کی مضمر موجودگی سے کس طرح متاثر کیا جاتا ہے۔اسے نفسیات کی ایک عظیم شاخ اور معاشیاتیات کی ایک اہم خصوصیت سمجھا جاتا ہے۔

اس کا اطلاق مزدور سیاق و سباق ، بے روزگاری کی صورتحال ، بین الاقوامی تعلقات ، سیاسی اور قانونی سرگرمیوں ، ہجرت کے عمل ، انٹر گروپ کے تعلقات ، اور تعلیم ، صحت اور ماحولیات کے سماجی پہلوؤں میں بھی پایا جاسکتا ہے۔

دوسرے روز انٹرنیشنل اور نشینل سکالرز نے اپنے مقالے پیش کیے ۔

بعد ازں طالبات میں پوسٹر مقابلے کا انعقاد کیا گیا، اس موقع پر اساتذہ اور طالبات بھی موجودتھیں۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button