Paid ad
Breaking NewsEducationتازہ ترین

ویمن یونیورسٹی کی فرعون افسروں کی طالبات کو سنگین نتائج کی دھمکیاں، ویڈیو وائرل

ویمن یونیورسٹی انتظامیہ فرعون بن گئی، طالبات کا حق مانگنا مہنگا پڑا گیا۔
گزشتہ روز ویمن یونیورسٹی انتظامیہ ہاسٹل میں رہائش پذیر طالبات سے تین ماہ کی فیس طلب کرلی، اور فوری جمع کرانے کا حکم بھی دیا ۔
طالبا ت کاکہنا تھا کہ وہ تین سمسٹر گھر بیٹھی رہی ہیں، ہاسٹل میں آئے نہیں تو یہ فیس کس لئے دی جائے ۔
مگر ان کی کوئی بات سننے کو تیار نہیں تھا ، جس پر انہو ں نے رجسٹرار قمر رباب اور ایڈیشنل رجسٹرار سعدیہ ارشاد کو درخواست دینا چاہی مگر انہوں نے اچھا رسپانس نہ دیا، بلکے ان کو دھمکیاں دینا شروع کردیں۔
طالبات کو پہلے لائن میں کھڑا ہوکر بات کرنے کا کہا گیا پھر سیکورٹی عملے کو ان کے نام اور شعبے کا نام لکھنا کا کہنا تاکہ ان کے خلاف ڈسپلن کمیٹی میں کیس لیجایا جائے۔

اس سارے عمل کی ویڈیو جب منظر عام پر آئی تو سماجی حلقوں کی طرف سے شدید ردعمل سامنے آیا، ان کا کہنا تھا کہ طالبا ت پر ظلم کیا جارہا ہے ایک یونیورسٹی کے اساتذہ کا یہ رویہ بہت سے شرمناک ہے اور ڈکٹیٹر شپ والا ہے اس معاملے کو اعلیٰ حکام فوری طور نوٹس لیں، رجسٹرار قمررباب اور سعدیہ ارشاد کے خلاف کارروائی کی جائے۔
دوسری طرف اسلامی جمعیت طلبا نے ویمن یونیورسٹی کے خلاف احتجاج کا اعلان کردیا ہے، ناظم اسلامی جمعیت طلبہ ملتان حافظ مجاہد صالحین کا کہنا ہے کہ فیسوں کا ناجائز مطالبہ اور انتظامیہ دھمکیوں کی مذمت کرتے ہیں جب سے کورونا کی وبا آئی ہے بہت سی یونیورسٹیوں نے آن لائن کلاسز لینا شروع کر دیں۔ اسی طرح ویمن یونیورسٹی ملتان نے بھی 15 مارچ دو ہزار2020 کو یونیورسٹی آف کر دی۔ جبکہ ہاسٹل کی طالبات کو بھی سامان سمیت ہاسٹل خالی کرنے کو کہا گیا۔ 16 مارچ سے تا حال , طالبات کی آن لائن کلاسز لی جا رہی ہیں۔ درمیان میں صرف ایک ہفتے کےلیے طالبات کو بلایا گیا اور اس کے بھی میس چارجز لیے گئے ، جبکہ جس وقت طالبات کو ہاسٹل چھوڑنے کا کہا گیا تھا تب بھی طالبات کی پورے سمسٹر کی ہاسٹل فیس ان کے پاس تھی. حق تو یہ تھا کہ یہ لوگ طالبات کو اس وقت ہاسٹل کی آدھی فیس بھی واپس کر دیتے الٹا انہوں نے طالبات سے ان تمام سمسٹرز کی فیسز کا بھی مطالبہ کرنا شروع کر دیا ہے ۔
اس وقت تمام بی ایس کی ہاسٹل طالبات سے پانچویں، چھٹے، ساتویں اور آٹھویں سمسٹر کی ہاسٹل فیس مانگی جا رہی ہے، جبکہ ان تمام سمسڑز میں طالبات گھر رہائش پذیر رہی ہیں، ہر طالبہ کی تقریباً 33 ہزار فیس بنتی ہے جو کہ سراسر ناجائز ہے ،کچہری کیمپس اور متی تل کیمپس سمیت تمام ہاسٹل طالبات کی تعداد تقریباً 1000 ہے، اور سب ہی بےحد پریشان ہیں۔
کچہری کیمپس کے ہاسٹل کی وارڈن باقاعدہ دھمکیاں دے رہی ہیں کہ جو بھی فیس نہیں دے گا، اس کے خلاف وائس چانسلر کے پاس درخواست جائے گی اور ڈگری بھی نہیں ملے گی۔
حکام بالا سے مطالبہ کرتےہیں کہ ہاسٹل کے واجبات ختم کئے جائیں جن کو دھمکیاں دی گئیں ان کو تحفط دیا جائے ورنہ ہم روازنہ کی بنیاد پر احتجاج کریں گے ،جس کی ذمے داری ویمن یونیورسٹی انتظامیہ پر ہوگی ۔
اس بارے میں ترجمان ویمن یونیورسٹی ملتان کا کہنا ہے کہ ہاسٹل واجبات کا معاملہ انتظامیہ کے پاس پہلے ہی زیر غور ہے اور اس کیس کو فنانس کمیٹی اور سینڈیکیٹ میں لیجایا جارہا ہے، جن کے فیصلوں کی روشنی میں واجبات کی وصولی کی جائے گی۔
جن طالبات کو ہاسٹل واجبات کا ایشو ہے وہ تحریری طور پر بھی درخواست دے سکتی ہیں، وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عظمیٰ قریشی اس معاملے کو خود مانیٹر کررہی ہیں۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button