ویمن یونیورسٹی ملتان کی رجسٹرار ڈاکٹر ملکہ رانی اپنے عہدے سے سبکدوش ہوگئیں
ترجمان کے مطابق ویمن یونیورسٹی کی رجسٹرار ڈاکٹر ملکہ رانی سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں چھ ماہ کی مدت پوری ہونے پر اپنے عہدے سے سبکدوش ہوگئیں۔
ان کے اعزار میں عشائیے کا اہتمام کیاگیا جس میں وائس چانسلر پروفیسرڈاکٹر کلثوم پراچہ نے ڈاکٹر ملکہ رانی کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ ویمن یونیورسٹی کےلئے ڈاکٹر ملکہ رانی نے مختصر مدت میں شاندار خدمات سرانجام دیں، ریکارڈ کی ازسرنو ترتیب کے ساتھ ساتھ بطور ڈائریکٹر کوالٹی انہاسمنٹ انہوں نے یونیورسٹی کو پہلی بار ایچ ای سی کوالٹی انشورنس مانیٹرنگ میں 81.83سکور حاصل کرکے دیے جوایک ریکارڈ ہے۔
یونیورسٹی کی ڈیمانڈ تھی وہ اپنی سروس کو جاری رکھتی مگر قانون کی پاسداری کرتے ہوئے ڈاکٹر ملکہ نےبطور رجسٹرار اپنی مدت پوری ہونے پر رخصت چاہی مگر مستقبل قریب میں ان کی خدمات سے پھر استفادہ کیا جائے گا۔
اس موقع پر ڈاکٹر ملکہ رانی کا کہنا تھا کہ بطور رجسٹرار اور ڈائریکٹر کوالٹی انہاسمنٹ اپنی پوری صلاحتیں صرف کیں ذاتی مصروفیات اور قانونی حد کی وجہ سے مزیدکام جاری نہیں کرسکتی تھی، انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے تمام فرائض دیانتداری، محنت اور مکمل پیشہ ورانہ جذبے سے ادا کیے اور مستقبل میں بھی ویمن یونیورسٹی ملتان کی ترقی، وقار اور ادارہ جاتی بہتری کے لیے اپنا کردار بھرپور انداز میں ادا کرتی رہوں گی۔ ہم ٹیچرز ہیں ہم خود قانون پر عمل پیرا ہونا چاہیے تاکے مثال بن کرطالبات کےلئے مشعل راہ بنیں۔
انہوں نے کہا کہ ویمن یونیورسٹی ملتان ایک ترقی پذیر اور مضبوط ادارہ ہے جہاں وائس چانسلر ڈاکٹر کلثوم پراچہ کی قیادت میں شفافیت میرٹ اور ادارہ جاتی بہتری کے اصولوں پر عمل جاری ہے، اپنی ذاتی وجوہات کی بنا پر دونوں عہدے چھوڑنے کا فیصلہ کیا کچھ عناصر دراصل ادارے کی تیزی سے ہوتی ترقی سے خائف ہیں، ویمن یونیورسٹی کا ہر رکن ادارے کے مفاد اور وقار کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے۔ڈاکٹر ملکہ رانی نے ڈاکٹر ثمینہ اختر کی تقرری پر خوشی اور نیک خواہشات کا اظہار کیا ۔




















