Paid ad
Breaking NewsSportsتازہ ترین

ہوم گراؤنڈ کا فائدہ اُٹھانا چاہیے ، میچ جیتنے کی بھرپور کوشش کریں گے، ساجد خان

پاکستانی سپنر ساجد خان کا کہنا ہے ساڑھے تین سو کا ٹارگٹ بناکر آج ہی میچ ختم کرنے کی کوشش کریں گے۔

ملتان سٹیڈیم میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا ہم کھلاڑی ہیں اور جہاں بھی جائیں، اپنی کنٹری کے لیے کھیلنا چاہتے ہیں۔ کھلانا یا نہ کھلانا سلیکٹرز کا کام ہے اور اس کا فیصلہ اللہ کے ہاتھ میں ہے۔ میرا فوکس ہمیشہ یہی ہوتا ہے کہ جب بھی موقع ملے، اپنی کنٹری اور ٹیم کے لیے پرفارم کروں۔

جہاں تک بیٹنگ کی بات ہے، میں نے شروعات ایک بیٹس مین کے طور پر کی تھی۔ انڈر 13 سے لے کر تمام لیولز پر میں نے بیٹنگ میں پرفارم کیا، بعد میں اسپنر بن گیا۔ اس لیے بیٹنگ کو انجوائے کرتا ہوں۔

اس بار ہماری ٹریننگ میں روزانہ 45 سے 50 منٹ بیٹنگ پریکٹس دی جاتی ہے، جس کا کریڈٹ کوچنگ اسٹاف کو جاتا ہے۔ امید ہے کہ اس کا فائدہ آنے والے میچز میں ہوگا

جہاں تک سیلیبریشن کی بات ہے، وہ ایک فرینڈلی موڈ میں ہوا۔ ان کے اسپنر نے مجھے آؤٹ کرنے کی کوشش میں میری سیلیبریشن کو کاپی کیا۔

مجھے اس پر کوئی مسئلہ نہیں کیونکہ کرکٹ ایک ایسا کھیل ہے جہاں ان لمحات کو انجوائے کیا جاتا ہے۔

جہاں تک انگلینڈ کے خلاف جاری میچ کا تعلق ہے، ہمارا پلان یہی ہے کہ جتنا زیادہ اسکور کریں اور پھر ان کو جلدی آؤٹ کریں۔ ہم مختلف مائنڈ سیٹ کے ساتھ پلان کر رہے ہیں، اور انشاءاللہ میچ جیتنے کی پوری کوشش کریں گے۔

ایک سوال کے جواب میں انکا کہنا تھا کہ جی اگر دیکھا جائے، درمیان میں مجھے ساؤتھ افریقہ سیریز میں شامل نہیں کیا گیا تھا۔ اس دوران میں پشاور ریجن سے کپتان کھیل رہا تھا اور ہماری ٹیم فائنل تک پہنچی لیکن بدقسمتی سے ہار گئے۔ اس دوران میری تیاری جاری رہی، اور میں نے ڈیپارٹمنٹل کرکٹ کھیلی۔ مجھے کوئی گیپ محسوس نہیں ہوا کیونکہ میں مسلسل کرکٹ کھیل رہا تھا۔

نئے بال کے حوالے سے اگر پوچھیں تو میں نے خاص طور پر نئے بال پر کام کیا ہے۔ زہیب خان، جو ہمارے ہیڈ کوچ اور ایکسپیرینسڈ پلیئر ہیں، ان کے ساتھ میں نے پورے سیزن میں محنت کی۔ وہ میرے ساتھ نیٹ میں ایک یا دو گھنٹے تک نئے بال پر کام کرتے رہے۔ میرے نئے بال سے بیٹسمنوں کو مشکل ہو رہی ہے کیونکہ میرے ہاتھ کی ڈلیوری کا انداز مختلف ہے، اور اس کی خاصیت یہ ہے کہ بیٹسمن کو پتہ نہیں چلتا کہ گیند فلائٹ ہے یا تیز۔

پلاننگ کے حوالے سے، ہمارا سادہ پلان یہی ہوتا ہے کہ رنز کو روکنا ہے اور درست لائن و لینتھ پر بالنگ کرنی ہے۔ کبھی کبھار اگر اچھی گیند پر رنز بھی پڑ جائیں تو ٹیم مینجمنٹ ہمیں سپورٹ کرتی ہے۔

جہاں تک نعمان علی کے ساتھ جوڑی کی بات ہے، ہم دونوں کی کوشش ہوتی ہے کہ اپنی سادگی اور ڈومیسٹک کرکٹ کے تجربے کو استعمال کریں۔ ہماری پلاننگ یہی ہوتی ہے کہ بیٹسمنوں کو کنٹرول کریں اور وکٹیں نکالیں۔

پچ کے حوالے سے انکا کہنا تھا کہ پاکستان میں سپن ٹریکس کے حوالے سے یہ ضرور ہے کہ ہمیں اپنی ہوم سیریز کے لیے ایسی پچز بنانی پڑیں گی جہاں سپنرز کو فائدہ ہو۔ انٹرنیشنل سطح پر یہی دیکھا جاتا ہے کہ ہر ملک اپنی طاقت کے مطابق پچز تیار کرتا ہے۔ ڈومیسٹک کرکٹ میں بھی گرین اور ٹرننگ وکٹیں آ رہی ہیں، اور یہی چیز ہماری تیاری کے لیے ضروری ہے۔

وائٹ بال کرکٹ کے بارے میں خواہش ہے کہ میں پاکستان کے لیے تینوں فارمیٹس کھیلوں۔ پی ایس ایل میں بھی سپنرز کو کم مواقع ملتے ہیں، لیکن میں امید رکھتا ہوں کہ جب بھی موقع ملے گا، میں بہترین کارکردگی دکھانے کی کوشش کروں گا۔

میری پسندیدہ وکٹ وہ تھی جہاں میں نے اوپنر کو اپنی ٹرننگ ڈیلیوری سے آؤٹ کیا۔ اس گیند نے مجھے واقعی بہت مزہ دیا۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button