Paid ad
Breaking NewsEducationتازہ ترین

سمرا پبلک سکول قصہ پارینہ بن گیا، محکمہ سکولز منہ دیکھتا رہ گیا

48 سال بعد سمرا پلک سکول داؤدی بوہرا کمیونٹی کے حوالے کردیاگیا، طلبا کی سڑک پر کلاسز ، محکمہ سکولز کا عدالت سے رجوع کرنے کافیصلہ۔

گورنمنٹ سمرا پبلک ہائی سکول اب نہیں رہا، گزشتہ روز عدالت عالیہ کی ایک فیصلے کی روشنی میں طلباء کو سکول سے نکال کرسیل کردیا گیا، اور بوہرا کمیونٹی کے حوالے کردیاگیا ۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ 1974میں ذوالفقار علی بھٹو کے فیصلے کی روشنی میں سمرا پبلک سکول بھی قومیا گیا تھا ، تاہم اس کا کچھ عرصے کرایہ دیا جاتا رہا ۔

بعدازاں محکمہ سکولز نے یہ موقف اختیار کرتے ہوئے کرایہ بند کردیا کہ تمام سکول کو اراضی سمیت قومی ملکیت میں لیاگیا تھا، جس پر بوہرا براداری نے عدالت سے رجوع کرلیا ۔

80 کی دہائی میں ایک کمشنر نے یہ اراضی بوہرہ برادری کو دینے کا حکم دیا، جس پر محکمہ سکولز نے عدالت سے رجوع کیا۔

جس نے کمشنر ملتان کے فیصلے کو معطل کردیا ، جس کے بعد یہ کیس مختلف عدالتوں میں زیر سماعت رہا۔

گزشتہ روز عدالت عالیہ نے فیصلہ بوہرہ براداری کے حق میں کردیا ، جو بیلف لیکر سکول پہنچ گئی اور بچوں کو نکال کر سیل کردیا اور بینر آویزا ں کردیا کہ والدین محکمہ سکولز سے رابطہ کریں ۔

جبکہ طلبا اور اساتذہ نے حسن پروانہ روڑ پر کلاسز سجالیں اور احتجاج بھی کیا ، ان کا کہنا تھا کہ یہ قدیمی سکول ہے ، اس کے بچے اب کہاں جائیں گے۔

اعلیٰ حکام اس کا نوٹس لیں دوسری طرف محکمہ سکولز نے عدالت فیصلے کے خلاف اپیل کرنے کافیصلہ کیا ہے، گزشتہ رات اس سلسلے میں محکمہ کے افسروں اور وکلا کی میٹنگ بھی ہوئی ، جو آج عدالت میں اپیل دائر کریں گے ۔

جبکہ ڈی ای او سکینڈری شیخ رفیق کا کہنا ہے کہ یہ ایک دیرنیہ مسئلہ ہے عدالت کے حکم پر سکول سیل کیاگیا ، آج عدالت سے اپیل کریں گے وہ اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے، ورنہ بچوں کو دوسرے قریبی سکولوں منتقل کیا جائے گا۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button