ٹریننگ اینڈ اسیسمنٹ ٹیسٹ کا بائیکاٹ جاری، حکومت نے نیا پلان جاری کردیا

اساتذہ کی طرف سے ٹیسٹ کے خلاف بائیکاٹ جاری ہے، ان کا کہنا ہے کہ کوئی ٹیچر آن لائن گھر سے ٹیسٹ بھی نہیں دے گا، بائیکاٹ کا مطلب بائیکاٹ ہی ہوتا ہے، چاہے آن لائن ہو یا فیزیکلی یہ بات ذہن میں رکھیں اب تک پنجاب کے تقریباً 82000 ٹیچرز بائیکاٹ کر چکے ہیں۔ جس طرح پی ایس ٹیز نے ہمت دکھائی ہے، ای ایس ٹیز اور ایس ایس ٹیز سمیت ایس ایس اور ہیڈ ماسٹرز کو بھی جرات کا مظاہرہ کرنا ہو گا اور 82000 اساتذہ کا مان رکھنا ہو گا، اس بائیکاٹ سے کسی کی سیلری سٹاپ نہیں ہو گئی، اساتذہ کاز کے ساتھ غداری قابل قبول نہیں ہو گی۔
اساتذہ کی طرف سے اس ردعمل کے بعد سیکورٹی اداروں کی خدمات حاصل کرنے کی فیصلہ کیا گیا ہے، اس سلسلے میں جاری مراسلے میں تمام ڈی سی اوز سے کہا گیا ہے کہ بعض عناصر ایجوکیٹرز کو ڈرانے دھمکانے اور خواتین کو ہراساں کرنے میں ملوث ہیں، یہ عناصر اساتذہ کو ڈرا دھمکا کر ٹی این اے ٹیسٹ دینے سے روک رہے ہیں، ڈپٹی کمشنر سینٹرز میں سکیورٹی یقنی بنانے اور اساتذہ کے تحفظ کے لیے اقدامات کریں۔
جبکہ دوسری طرف محکمہ سکولز نے ٹیسٹ لینے کےلئے پلان ٹو جاری کردیا ہے جس کے مطابق پرائمری سکول ٹیچر سوموار کی رات 9 بجے تک موبائل ایپ کے ذریعےآن لائن ٹیسٹ دے سکیں گے، ایلیمنٹری سکول ٹیچر سوموار رات 9 سے رات منگل 9 بجے تک ٹیسٹ دے سکتے ہیں،ایس ایس ٹی و پرنسپلز منگل رات 9 سے بُدھ کی رات 9 بجے تک ٹیسٹ دیں گے، 30 اکتوبر تک ٹی این اے میں شرکت نہ کرنیوالے اساتذہ کیخلاف تادیبی کارروائی کی جائے گی
سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کا کہنا تھا کہ سنگین خلاف ورزی پر اساتذہ کی تنخواہیں بھی روکی جاسکتی ہے، آن لائن اسیسمنٹ کرنیوالے اساتذہ کے انٹرویو 31 اکتوبر سے لیے جائیں گے۔