ہائیر سیکنڈری سکولوں کو شمسی توانائی پر تبدیل کرنے کا فیصلہ

محکمہ سکولز نے صوبے بھر کے ہائیر سکینڈری سکولوں کو سولر انرجی پر منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس کےلئے مراسلہ جاری کردیا ہے۔
حکام نے ان اسکولوں کے تازہ ترین ڈیٹا کی درخواست کی ہے جو پہلے ہی شمسی توانائی پر تبدیل ہو چکے ہیں۔
اس وقت پنجاب میں 861 آپریشنل ہائیر اور سیکنڈری سکول ہیں، مراسلے میں کہا گیا ہے کہ 30 جون 2025 تک شمسی توانائی سے تبدیل ہونے والے اسکولوں کے بارے میں مکمل معلومات جمع کروائیں اور ماہانہ بجلی کی کتنی کھپت ہے اس بارے میں بھی آگاہی دی جائے کیونک بعض اداروں نے حکومتی تعاون کے بغیر آزادانہ طور پر سولر انرجی سلوشنز اپنائے ہیں۔
نوٹیفکیشن میں یہ انتباہ بھی کیا گیا ہے کہ مطلوبہ ڈیٹا جمع کرانے میں ناکام رہنے والے اسکول پرنسپل کو تادیبی کارروائی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
اساتذہ کا کہنا ہے کہ سکولوں کو سولر انرجی پر تبدیل کرنے کا اقدام گزشتہ پانچ سالوں سے جاری ہے۔
تاہم، محدود مالی وسائل کی وجہ سے، کچھ اسکولوں کو خود فنڈنگ کی کوششوں کے ذریعے سولر سسٹم نصب کرنا پڑا ہے، حکومت اس بات کو یقینی بنائے کہ صوبے کے تمام سکولوں کو سولر پینل مفت ملے۔