سکول مینجمنٹ کمیٹی کو وائس چیئرمین کے ذریعے چلایا جائے گا

محکمہ سکولز نے تعلیمی اداروں کے معاملات کو احسن طریقے سے چلانے کے لئے ایس او پیز جاری کردئیے، جس کے مطابق سکول مینجمنٹ کمیٹی کے ایک مشترکہ بینک اکاؤنٹ کو ہیڈ ٹیچر اور کمیٹی کے وائس چیئرپرسن کے ذریعے چلایا جائے گا۔
سکول سالانہ 25 لاکھ روپے تک کے فنڈز تعمیراتی کاموں، مرمت، اور دیگر ضروریات کے لیے استعمال کر سکتے ہیں بشرطیکہ فنڈز دستیاب ہوں۔
تمام اخراجات کمیٹی کی منظوری سے شفاف اور کفایت شعاری سے کیے جائیں گےش ہیڈ ٹیچر بنیادی مالیاتی افسر ہوں گے اور ریکارڈ اور اکاؤنٹس کے ذمہ دار ہوں گے۔
کمیٹی کو سرکاری مالیاتی اصولوں (جیسے پیپرا ) سے مستثنیٰ قرار دیا گیا ہے اور وہ مارکیٹ کی بنیاد پر فنڈز خرچ کرنے کے اہل ہیں، 25 لاکھ روپے تک کے فنڈز آڈٹ، ٹیکسز (جیسے جی ایس ٹی، انکم ٹیکس، پی ایس ٹی )، اور خریداری کے قوانین سے مستثنیٰ ہوں گے۔
غیر سرکاری فنڈز (جیسے عطیات، فروغ تعلیم فنڈ، ڈونر کی جانب سے دیے گئے فنڈز) پاکستان کے آڈیٹر جنرل کے دائرہ اختیار میں آڈٹ سے مستثنیٰ ہوں گے۔