Paid ad
Breaking NewsEducationتازہ ترین

سکول اساتذہ کی احتجاجی ریلی،حکومت کے خلاف نعرے بازی

پنجاب ایس ای ایس ٹیچرز ایسوسی ایشن ضلع ملتان و ہیڈ ماسٹرز ایسوسی ایشن ملتان کے زیراہتمام اساتذہ کش پالیسیوں کے خلاف احتجاجی تحریک کے سلسلے میں نواں شہر چوک پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
جس میں اساتذہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی ، اور اس موقع پر اساتذہ رہنماوں نے اساتذہ کو درپیش مسائل کے حل کے سلسلے میں یاداشت پیش کی اور مسائل نہ ہونے کی صورت میں تعلیم بچاو تحریک کے حوالے سے وزیر اعلیٰ سیکریٹریٹ کے سامنے احتجاجی دھرنا دینے کا اعلان کردیا۔
مظاہرین نے اس موقع پر آئی ایم ایف کا ایجنڈا نامنظور، ملاز مین کش پالیسیاں نامنظور، تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ کرو کے نعرے بھی لگائے۔
احتجاجی مظاہرے کی قیادت ایس ای ایس ٹیچرز ایسوسی ایشن پنجاب کے سرپرست اعلی رانا اسلم انجم و ضلعی صدر رانا اسلم ساغر, عنایت قریشی سمیت دیگر اساتذہ رہنماوں رانا دلشاعلی, محمد یونس لودھی,راو ساجد مصطفی, محمد فاروق, مشتاق حسین, ارشد اعوان, فاروق ناصر, ضیائااللہ خان, میڈم افیفا, کبری, مہوش ناصر, ام فروہ, حمیرہ الیاس, ناہید, مس فوزیہ,مس زبیدہ, حمزہ ناصر, ثنائاللہ دستی, چوہدری اکبر، محمد جاوید، محمد یونس، عبد الخالق انصاری,،محمد اشفاق انصاری, رائے محمد اشرف، رانا ایاز، مختار انصاری، فاروق شاہ صادق آصف و دیگر نے کی ۔
اس موقع پر اساتذہ رہنماؤں کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے ملکی تاریخ میں تعلیم کے شعبہ کی تباہی پھیلا دی ہے ، کیونکہ تعلیمی اداروں میں عرصہ دراز سے سربراہان سمیت دیگر عملہ کی تعیناتی نہ ہونے کی وجہ سے تعلیم و تدریس کا سلسلہ منقطع ہو چکا ہے اور حکومت خواب خرگوش کے مزے لے رہی ہے۔
ایس ایس ٹی ٹیچرز سے ہیڈ ماسٹرز تک پانچ سالوں میں کوئی ترقی نہیں ہوئی 35فی صد اساتذہ کی آسامیاں خالی ہیں جبکہ ہیڈ ماسٹرز کی 40فی صد پوسٹیں خالی ہیں اسی طرح درجہ چہارم کی 50فی صد پوسٹیں خالی ہیں۔
ملکی تاریخ میں تعلیمی شعبہ تاریخ کے بدترین بحران کا شکار ہے قوموں کی ترقی کا راز تعلیم سے وابستہ ہوتا ہے لیکن بدقسمتی سے پاکستان میں تعلیم کے شعبہ کو ہمیشہ نظر انداز کیا گیا ہے، جس کے ذمہ دار وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار اور سیکریٹری تعلیم ہیں۔
افسوسناک صورتحال یہ ہے کہ پنجاب کی 11کروڑ آبادی کے پیش نظر 87 ہزار تعلیمی ادارے تھے اور آج تعلیمی اداروں کی تعداد بڑھنے کی بجائے الٹا کم ہوکر 42ہزار تک پہنچ چکی ہے جس میں اکثر تعلیمی ادارے بھوت بنگلوں کامنظر پیش کر رہے ہیں جس کی وجہ سے معصوم نونہالوں کا مستقبل تاریک ہونے کا خدشہ لاحق ہو گیا ہے جس کے باعث صرف اساتذہ، طلبہ ہی نہیں بلکہ ان کے والدین بھی شدید پریشانی سے دوچار ہیں۔
رہی سہی کسر بڑھتی ہوئی مہنگائی، یوٹیلیٹی بلز اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں آئے روز اضافے نے پوری کردی ہے جس کی وجہ سے اساتذہ سمیت تمام محکمہ جات کے ملازمین شدید پریشانی کا شکار ہیں، اسی لئے بڑھتی ہوئی مہنگائی کے تناسب سے تنخواہوں اور پنشن میں بھی فوری اضافہ کیا جائے۔
رہنماوں کا کہنا تھا کہ گذشتہ دوسالوں کے دوران کرونا وبائکے باعث جس طرح تعلیمی ادارے بند رہے اور تعلیم و تدریس کا شعبہ متاثر رہا وہ کسی سے پوشیدہ نہیں ہے ایسے حالات میں بھی حکومتی سطح پر تعلیم کے شعبہ کی طرف توجہ نہ دیئے جانے کی وجہ سے پنجاب ایس ای ایس ٹیچرز ایسوسی ایشن ضلع ملتان نے ملک وقوم کے بہتر مستقبل کے سلسلے میں تعلیم بچاو تحریک کا اعلان کردیا ہے چاہے اس کے لئے ہمیں کسی بھی قسم کی قربانی نہ دینا پڑیں۔
انہوں نے کہا کہ اب بھی وقت ہے کہ حکومت ہوش کے ناخن لے اور اساتذہ تنظیموں کے نمائندوں کے ساتھ مزاکرات کرے تاکہ تعلیم و تدریس کے شعبہ کی بہتری کے لئے آگے بڑھا جاسکے جب تک ہم تعلیم کے شعبہ میں ترقی نہیں کریں گے ترقی یافتہ ممالک کی صف میں شامل نہیں ہوسکیں گے اسی لئے حکومت تعلیم و تدریس کے مسائل کے حل کے سلسلے میں انقلابی اقدامات کو یقینی بنائے بصورت دیگر پنجاب ایس ای ایس ٹیچرز ایسوسی ایشن تحصیل و ضلع کی سطح پر احتجاجی مظاہرے کرے گی، بھوک ہڑتالی کیمپ لگائے جائیں گے اور دھرنے دیئے جائیں گے۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button