سیکریٹری زراعت جنوبی پنجاب ڈاکٹر فیصل ظہور کا سی سی آر آئی ملتان کا دورہ
کپاس پرتحقیق کے ثمرات کاشتکاروں تک پہنچنا ضروری ہیں، اور ہمیں کپاس کی ایسی اقسام کی دریافت پر توجہ دینے کی ضرورت ہے جوجاری موسمیاتی تبدیلیوں کو برداشت کرتے ہوئے زیادہ پیداواری صلاحیت کی حامل ہوں۔
یہ بات سیکرٹری زراعت جنوبی پنجاب ڈاکٹر فیصل ظہور نے سینٹرل کاٹن ریسرچ انسٹیٹیوٹ ملتان کے دورہ پر کہی۔اس موقع پر ایڈیشنل سیکریٹری زراعت، امتیاز احمد وڑائچ بھی ان کے ہمراہ تھے۔
سیکریٹری زراعت کا کہنا تھا کہ محکمہ زراعت جنوبی پنجاب تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ باہمی مشاورت کے ذریعے ملک میں کاٹن کی ترقی وفروغ کے لئے ریسرچ اداروں کی ہر قسم کی معاونت فراہم کرے گی۔
اس موقع پر ادارہ کے ڈائریکٹر سی سی آر آئی ،ڈاکٹر زاہد محمود نے انہیں ادارہ ہذا کے تجرباتی کھیتوں کا معائنہ کرایا، اور کپاس کی تحقیق اور اس کی پیداوار سے متعلق تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔
ڈاکٹر زاہد محمود نے ادارہ کی تیار کردہ کپا س کی مختلف اقسام، جنگلی کپاس کابلاک، گلابی سنڈی کے انسداد اور لیف ٹیکنالوجی بارے تفصیل سے بتایا۔
انہوں نے کہا کہ انسٹی ٹیوٹ کے سائنس دان نہ صرف نئی اقسام دریافت کرتے ہیں بلکہ کاشت کاروں کے پیداواری مسائل کا حل بھی ڈھونڈ کر ان تک پہنچاتے ہیں۔
ڈاکٹر زاہد محمود نے سیکریٹری زراعت کو ادارہ میں کاٹن لیف کرل وائرس کی بیماری پر ہونے والی تحقیق ، گلابی سنڈی کے غیر موسمی انسداد کے لئے تیار کی گئی مشین پنک بول ورم مینیجر، کم خرچ اور ماحول دوست لیف ٹیکنالوجی کے علاوہ کپاس کی فائبر کوالٹی کے حوالہ سے ادارہ ہذا کی تحقیقاتی سرگرمیوں سے آگاہ کیا۔
سیکریٹری زراعت ڈاکٹر فیصل ظہور نے سی سی آر آئی ملتان کی ملکی سطح پرکپاس کی تحقیق وترقی میں گرانقدر خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے ادارہ ہذا کے زرعی سائنسدانوں کی کارکردگی کو کافی سراہا۔
ان کا کہنا تھا کہ کپاس کے ریسرچ اداروں کی بدولت ہی ہم کپاس کی معیاری پیداوار میں اضافہ سے ملکی ٹیکسٹائل کی صنعت کو ترقی دے سکتے ہیں، جس سے نہ صرف کاشتکاروں کی آمدن میں اضافہ ہوگا بلکہ ملکی معیشت بھی مستحکم ہوگی۔