’’قائد اعظم اور دو قومی نظریہ‘‘ ویمن یونیورسٹی میں سیمینار کا انعقاد

ویمن یونیورسٹی ملتان میں ایک روزہ سیمینار منعقد ہوا، جس کا عنوان ’’قائد اعظم اور دو قومی نظریہ‘‘ تھا۔
ترجمان کے مطابق سیمینار کی صدارت پرو وائس چانسلر ڈاکٹر کلثوم پراچہ نے کی، سیمنار سے خطاب کرتے ہوئے پرو وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر کلثوم پراچہ، سابق سپیکر قومی اسمبلی و سابق وفاقی وزیر تعلیم سینئر سیاستدان سید فخر امام شاہ، سابق وفاقی وزیر مذہبی امور علامہ سید حامد سعید کاظمی اور نعیم اقبال نعیم نے کہا ہے کہ قائد اعظم 20 ویں صدی کے عظیم قائدین میں شامل ہیں۔
ان کے بتائے ہوئے اصولوں پر عمل کی ضرورت ہے، قائد اعظم وہ عظیم رہنما ہیں جنہوں نے براعظم ایشیاء کا جغرافیہ بدلا اور ہمیں پاکستان عطا کیا۔
قائد اعظم نے برصغیر کے مسلمانوں کو علیحدہ وطن دیا ہمیں متحد ہو کر قائد اعظم کی تعلیمات پر قائم رہنے کے عزم کا اعادہ کرنا ہے قوم کو ترقی کیلئے اتحاد ، ایمان اور نظم و ضبط کے اصولوں پر عمل پیرا ہونا ہے بد قسمتی سے پاکستان کو قائد اعظم جیسا لیڈر ان کے بعد نہیں ملا دو قومی نظریہ ہی قیام پاکستان کا پیش خیمہ تھا پاکستان قائد اعظم کے تصور کے مطابق ترقی کی راہ پر گامزن ہونا چاہیے۔
قائداعظم کا فرمان سچ ثابت ہوا کہ انتہا پسند ہندو مسلمان اقلیت کو عزت و احترام سے نہیں رہنے دیں گے، آج وہاں لوگوں کی زندگی اجیرن ہے، ہمیں ترقی یافتہ ممالک کی صف میں آنے کے لیے جدید تعلیم کو عام کرنا ہوگا اور ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھانا ہوگا۔
کیا وجہ ہے کہ پاکستان کے بعد آزاد ہونے والی ریاستیں آج دنیا کی کامیاب معاشی اور معاشرتی طاقتیں ہیں، ہمیں دیانتدار قیادت کو آگے لانے کے ساتھ ساتھ خود بھی پاکستان کی تعمیر و ترقی میں اپنا بھرپور کردار ادا کرنا ہوگا۔
نئی نسل کو چاہئے کہ قائد اعظم کو اپنا رول ماڈل بنائیں ان کی تعلیمات اور فرمودات کو اپناتے ہوئے ان پر عمل پیرا ہوں، قائد اعظم ایک سچے اور کھرے لیڈر تھے جنہوں نے ہمیں اس آزاد مملکت کا تحفہ دیا۔
اس موقع پر سابق ڈائریکٹر کالجز و صدر نظریہ پاکستان فورم ملتان پروفیسر ڈاکٹر حمید رضا صدیقی، رجسٹرار ویمن ڈاکٹر میمونہ یاسمین خان، ڈاکٹر مرید حسین ملک، مخدوم شعیب اکمل قریشی ہاشمی اور دیگر موجود تھے۔
بعد ازاں ازں مہمانان گرامی میں سلام پاکستان ایوارڈز آف آنرز پیش کئیے گئے۔