Paid ad
Breaking NewsEducationتازہ ترین

ایم این ایس زرعی یونیورسٹی میں ورلڈ ٹیچر ڈے کی تقریب کا انعقاد

ایم این ایس زرعی یونیورسٹی میں شعبہ تعلقات عامہ اور ڈائریکٹو ریٹ آف سٹوڈنٹ آفیئر کے زیر اہتمام "ورلڈ ٹیچر ڈے”کے حوال سے سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔
سیمینار کی صدارت وائس چانسلر جامعہ پروفیسر ڈاکٹر آصف علی (تمغہ امتیاز)نے کی، جبکہ گیسٹ پبلک سپیکر اینڈ لائف کوچ خواجہ مظہر صدیقی تھے۔
سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر جامعہ پروفیسر ڈاکٹر آصف علی نے کہاکہ استاد بادشاہ تو نہیں ہوتا لیکن اپنے طالب علم کو بادشاہ ضرور بنا دیتا ہے۔اچھا استاد معاشرے میں مثال ہوتا ہے جس کا ثبوت اس کے شاگرد کامیابیوں سے دیتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ یہ کہنا بھی غلط نہ ہو گا کہ ایک اچھا استاد اچھے معاشرے کی تعمیر و ترقی کا معمار ہوتا ہے۔انہوں نے کہاکہ صرف استاد ہونا ضروری نہیں بلکہ استاد کے ساتھ ساتھ اچھا انسان ہونا بھی بہت ضروری ہے کیونکہ استاد ہی طلبہء کے ذریعے ایک اچھا معاشرہ بناتاہے۔ انہوں نے کہاکہ شاگردوں میں اساتذہ کی نقاشی ہوتی ہے گویا شاگرد کا کردار ہی استاد کا دیا ہوا کردار ہوتا ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ میری دعا ہے کہ زرعی یونیورسٹی ملتان کے طلباو طالبات اپنے کردار سے معاشرے میں ترقی کریں جس میں ان کی بھی عزت ہے اور ان کے اساتذہ کی بھی۔
سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے پبلک سپیکر اینڈ لائف کوچ خواجہ مظہر صدیقی نے کہاکہ اچھا استاد اپنے پیشے کو اپنا جنون سمجھتا ہے اس سے لطف اندوز بھی ہوتا ہے یہی چیز ایک اچھے اور کامیاب انسان کو نقطہ عروج تک پہنچا سکتی ہے۔انہوں نے کہاکہ اچھا استاد ترقی پسند دماغ کے ساتھ ساتھ بچوں کے موٹیویشن اور رول ماڈ ل کے طور پر ثابت ہوتا ہے ا ور شاگردوں کے نفسیات کو سمجھنے اور سمجھانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ استاد نظم و ضبط کا خود بھی قائل ہوتا ہے اور اپنے شاگردوں کو بھی تلقین کرتا ہے کہ مستقل مزاجی کے ساتھ کامیابیاں حاصل کی جاسکیں۔ انہوں نے مزید کہاکہ مجھے اس یونیورسٹی میں آکر بے حد خوشی ہوئی ہے کہ یہاں کے اساتذہ ہیرے ہیں اور طلباء و طالبات ان کے نقش اے قدم پر چل رہے ہیں۔
سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر ڈاکٹر ذولفقار علی نے کہا کہ اساتذہ کا یہ کام ہے کہ وہ شاگردوں میں چھپی ہوئی صلاحیتوں کو اجاگر کریں۔ انہوں نے کہاکہ صرف علم دینا ہی اساتذہ کی ذمہ داری نہیں ہے بلکہ علم کے ساتھ ساتھ انسانیت کا درس دینا بھی ایک استاد کی اس کے شاگر د پر ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے معاشرے میں دیانتداری، سچ بولنا، اور اپنے پیشہ سے لگاؤ کی بہت کمی ہے جس کو پورا کرنا اور پورا کروانا استادکی ذمہ داری ہے۔ اگر استاد خود ہی ان باتوں کا قائل نہ ہوگا تو اس کے شاگرد کیسے دیانتداری اور سچ بو لیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اچھے استاد کی آج کل کے معاشرے کو اشد ضرورت ہے جو کہ ملک وقوم اور ایک اچھے معاشرے کی تعمیر و ترقی میں اپنا کردار ادا کر سکیں۔
سیمینار کے اختتام میں پرنسپل آفیسر پبلک ریلیشنز پروفیسر ڈاکٹر عرفان احمد بیگ نے کہاکہ طلباء و طالبات کو اپنے استادوں کی عزت کرنی چاہیے جس طرح وہ اپنے ماں بات کی کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ استاد کا درجہ روحانی ماں باپ جیسا ہوتا ہے اس لیے اساتذہ بھی اپنے طالب علموں کے ساتھ شفقت سے پیش آئیں اور طلباء پر بھی فرض ہے کہ وہ ان کا ادب و احترام کریں تاکہ وہ دنیا و اخرت میں کامیاب ہو سکیں۔
سیمینار کے اختتام پر گیسٹ سپیکر خواجہ مظہر صدیقی کو تعریفی شیلڈ سے نوازا گیا، جبکہ ڈاکٹر ذولفقارعلی کو ٹیچر ڈے کے حوالے سے بیسٹ ٹیچر ایوارڈ حاصل کرنے پرشیلڈ اور پھولوں کے گلدستے سے نوازا۔
اس موقع پر ڈین پروفیسر ڈاکٹر شفقت سعید، ڈاکٹر محمد اشفاق، ڈاکٹر حماد ندیم، ڈاکٹر مبشر مہدی، مرزا عبدالقیوم، ڈاکٹر عثمان جمشید، ڈاکٹر سلمان قادری سمیت فیکلٹی و سٹاف اور طلباء و طالبات کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button