سابق فاسٹ بالر ندیم اقبال ہراسگی کے الزامات کی زد میں؛ پی سی بی نے انکوائری شروع کردی

پاکستان کرکٹ بورڈ کے ریجنل کرکٹ ٹیم کے کوچ پر جنسی طور ہراساں کرنے کے الزامات، فاسٹ بالر نے خاتون کو بیوی قرار دے دیا۔
بورڈ حکام نے معطل کرکے انکوائری شروع کردی ۔
جنوبی پنجاب کرکٹ ایسوسی ایشن کے ریجنل کوچ ندیم اقبال پر ایک خاتون کی طرف سے جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزامات سامنے آنے پر پی سی بی میں زلزلے کی کیفیت ہے ، جس پر ان کو فوری طور معطل کردیا گیاہے ۔
خاتون نے اپنے درخواست میں الزام لگایا ہے کہ ندیم اقبال ان کو جنسی طور پر ہراساں کرتا رہا ہے ، جس پر پی سی بی فوری طور پر ان کو معطل کردیا، اور انکوائری شروع کردی۔
یاد رہے کہ ندیم اقبال کا تعلق وہاڑی سے ہے 80اور90 کی دہائی میں ان کی فاسٹ بباؤلنگکی دھوم تھی۔
ان کو وقار یونس سے زیادہ خطرناک بالر سمجھاجاتا تھا، اور یہ نئی گیند کو دونوں طرف سوئنگ کرانے کی صلاحیت رکھتے تھے، تاہم ان کے کیئرئر کا اختتام 2004میں ہوگیا، اور انہوں نے 2007سے کرکٹ کوچنگ کوبطور پیشہ اپنایا۔
اس سلسلے میں ان کا ویڈیو پیغام بھی سامنے آیا ہے، انہوں نےمزید اور کیا کہا آپ بھی دیکھیں۔
اس بارے میں فاسٹ بالر کا کہنا تھا کہ الزام لگانے والی خاتون میری اہلیہ ہیں، ہم نے جنوری 2022 میں کورٹ میں نکاح کیا، یہ لاء کی سٹوڈنٹس ہیں، آخری سال کے پرچے دینے ہیں۔
جائیداد کے مسئلے پر اختلاف ہوا ہے، اور یہ جائیداد میں حصہ مانگ رہی ہے ۔
میرے انکار پر انہوں نے متعدد جگہ پردرخواستیں دیں، میرے پاس سارے ثبوت ہیں، ان الزامات کا سامنا کروں گا ، اور سرخرو ہوں گا۔
میں نے پی سی بی کو بھی ثبوت دے دیے ہیں ۔
اس بارے میں جنوبی پنجاب کرکٹ ایسوسی ایشن کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ندیم اقبال اس وقت پی سی بی کے پیرول پر ہیں، ان کا موجود ایسوی ایشن میں کوئی کردار نہیں ہے، اور نہ ہی ان کے پاس کوئی اسائنمنٹ ہے ، اس معاملے کو پی سی بی دیکھ رہا ہے وہ ہی فیصلہ کریں گے ۔