عام خاص باغ میں طالبہ کو ہراساں کرنے کاواقعہ سامنے آگیا
گورنمنٹ ہائی سکول عام خاص باغ ملتان میں استاد کی کمسن طالبہ کے ساتھ نازیبا حرکات‘پرنسپل نے سرنڈر کردیا‘ ۔
طالبہ کےلواحقین نے پرنسپل کو بھی مورد الزام ٹھہرا دیا۔
استاد سے رشوت لے کرمعاملہ دبانے کا الزام‘ ایجوکیشن اتھارٹی کو درخواست دے دی۔
بتایا گیا ہے
کہ گورنمنٹ ہائی سکول عام خاص باغ کے پرائمری سیکشن میں چھوٹے بچے اور بچیاں اکٹھے تعلیم حاصل کرتے ہیں۔
وہاں ایک استاد یونس نے ایک کمسن طالبہ کے ساتھ نازیبا حرکات کیں جس پر کمسن بچی نے اپنے گھر والوں کو بتادیا جس پر لواحقین اشتعال میں آگئے اور سکول پہنچ گئے‘ پرنسپل ہارون خالد نےٹیچر یونس کو سرنڈر کرکے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی آفس بھجوا دیا۔
متاثرہ کمسن طالبہ کے لواحقین کا غصہ ٹھنڈا نہ ہوااور انہوں نے ٹیچر یونس کے ساتھ پرنسپل ہارون خالد کے خلاف بھی درخواست ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی کو
دیدی۔
لواحقین کا کہنا ہے کہ پرنسپل ہارون خالد ٹیچر یونس کےساتھ ملا ہوا ہے جس نے یونس سے رشوت لے کر اسے سرنڈر کرکے اس کی جان چھڑادی اور معاملہ دبانے کی کوشش کی ہے۔
مزید یہ کہ ٹیچر یونس کی حرکتوں کے بارے میں پرنسپل ہارون خالد کوپہلے سے ہی علم تھا لیکن انہوں
نے اس پر خاموشی اختیار کئے رکھی۔
اس لئے سرنڈر کرنا کافی نہیں‘ ٹیچر یونس کو عبرتناک سزا دی جائے اور اس کے ساتھ چشم پوشی کرنے والے
پرنسپل ہارون خالد کے خلاف بھی کارروائی کی جائے۔اس سلسلے میں رابطہ کرنے پرمحکمہ تعلیم کے حکام نے تصدیق کی کہ عام خاص باغ ہائی سکول میں یہ واقعہ رونما ہوا ہے اور پرنسپل نے ٹیچر یونس کو سرنڈر کردیاجبکہ طالبہ کے لواحقین کی طرف سے پرنسپل ہارون خالد کے خلا ف بھی درخواست موصول ہوئی ہے
جس میں رشوت لے کر ٹیچر یونس سے ملی بھگت کرنے کاالزام عائد کیا گیا ہے۔
حکام کے مطابق درخواست پر میرٹ پر کارروائی کی جائے گی۔