Paid ad
Breaking NewsEducationتازہ ترین

ایمرسن یونیورسٹی ملتان : دو روزہ "ٹیکنو مالیکیولز کانفرنس” کا آغاز

ایمرسن یونیورسٹی ملتان میں شعبہ بائیو سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی کے زیر اہتمام دو روزہ "ٹیکنو مالیکیولز کانفرنس” کا آغاز ہو گیا۔

افتتاحی تقریب میں ملک بھر سے معروف ماہرین حیاتیاتی سائنسز، ماہر تعلیم، محققین، اساتذہ اور طلباء کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

صدرِ شعبہ بائیو سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی ڈاکٹر علیم اشرف نے کہا کہ "اللہ تعالیٰ نے کائنات کی تخلیق اربوں سال قبل چھوٹے چھوٹے مالیکیولز سے کی، جن میں سب سے پہلا نیوکلیوٹائیڈڈی این اے تھا۔

قرآن مجید ہمیں مسلسل غور و فکر اور تحقیق کی دعوت دیتا ہے، سائنس نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ پرانی ہڈیوں سے مائٹوکونڈریا، ڈی این اے اور آر این اے کی مدد سے معلومات حاصل کی جا سکتی ہیں، جو زندگی کے آثار کو سمجھنے میں مدد دیتی ہیں۔

تقریب میں مہمانِ خصوصی کے طور پر وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد رمضان نے کہا کہ پاکستان میں بائیو سائنسز ایک انقلابی کردار ادا کر رہی ہیں۔ جینیاتی کپاس، ہیپاٹائٹس کی ویکسین، کینسر سے بچاؤ کے اقدامات، اور انسولین جیسی ادویات بائیو سائنسز کی نمایاں کامیابیاں ہیں۔

انکا مزید کہنا تھا کہ ایمرسن یونیورسٹی میں جدید بائیو سائنسز لیب، روبوٹکس، مصنوعی ذہانت، ورچوئل اور آگمینٹڈ ریئلیٹی جیسے علوم کے لیے لیبارٹریز قائم کی جا رہی ہیں۔

اس موقع پر وائس چانسلر چولستان یونیورسٹی آف ویٹرنری اینڈ اینیمل سائنسز بہاولپور پروفیسر ڈاکٹر محمد مظہر ایاز نے کہا کہ بائیو سائنسز کی بدولت دودھ اور گوشت کی پیداوار میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، تاہم کانگو وائرس جیسے مہلک امراض ملک کی معیشت کے لیے خطرہ بنے ہوئے ہیں، جن سے نمٹنے کے لیے مسلسل کوششیں جاری ہیں۔

ڈاکٹر سمیرا بتول یونیورسٹی آف فیصل آباد شعبہ باٹنی، پروفیسر ڈاکٹر محمد شاہد نے بائیو کیمیکل ایسڈز پر بایو سائنسز کے اثرات پر لیکچر دیا۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button